ناسا کے مطابق ڈریگن کارگو خلائی جہاز 7,700 پاؤنڈ سے زیادہ تحقیق، ہارڈ ویئر اور دیگر سامان کے علاوہ ٹماٹر کا بیج بھی لے کر جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خلاء میں تجرباتی طور پر ٹماٹر کی فصل لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے اسپیس ایکس کے ایک کارگو خلائی جہاز کے ذریعے دیگر سامان کے علاوہ ٹماٹر کا بیج بھی روانہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اسپیس ایکس کا کارگو خلائی جہاز منگل کو روانہ ہونا تھا لیکن خراب موسم کے باعث فلائٹ منسوخ کر دی گئی تھی۔
ناسا کے فلوریڈا میں قائم کینیڈی اسپیس سینٹر سے آج روانہ ہونے والا کارگو خلائی جہاز ٹماٹر کے بیج کے علاوہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے خلابازوں کے لیے غذائی سامان بھی لے کر روانہ ہوا ہے۔
ناسا کے مطابق ڈریگن کارگو خلائی جہاز 7,700 پاؤنڈ سے زیادہ تحقیق، ہارڈ ویئر اور سامان لے کر جا رہا ہے۔ یہ خلائی اسٹیشن ٹماٹر کے علاوہ کچھ سزبوں اور فروٹس کے بیج بھی لے کر روانہ ہوا۔ جیسے کہ مسالے دار سبز پھلیاں، کرین بیری ایپل ڈیزرٹس، کدو پائی اور کینڈی کارن۔
Packed inside the @SpaceX #Dragon space freighter is over 7,700 pounds of cargo including new solar arrays, science experiments, station hardware, and crew supplies. https://t.co/yuOTrYN8CV pic.twitter.com/kDa1S8xvtK
— International Space Station (@Space_Station) November 27, 2022
واضح رہے کہ 29 نومبر اور 3 دسمبر کو طے شدہ خلائی چہل قدمی کے دوران، تیرتی لیبارٹری کے باہر خصوصی سولر پلیٹس نصب کی جائیں گی جو خلائی اسٹیشن کو اضافی بجلی فراہم کریں گے۔
امریکی خلائی ایجنسی کے مطابق، محققین سٹیشن پر ویجی کے نام سے مشہور پودوں کی نشوونما کے یونٹ کی جانچ کر رہے ہیں جہاں مختلف اقسام کی سبزیاں اُگائی ہیں، اور اگلے مرحلے میں ٹماٹر اُگانے پر توجہ مرکوز ہے۔
ناسا کے سائنسدانوں اور تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ہم ٹماٹروں کی جانچ کر رہے ہیں، اور اس فصل پر خلاء کی روشنی کے اسپیکٹرم کے کیا اثرات ہوں، نیز یہ کہ ٹماٹر کتنے لذیذ اور غذائیت بخش ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم عملے کے رویے کی صحت پر فصلوں کی افزائش، دیکھ بھال اور کھانے کے مجموعی اثر کا بھی جائزہ لے رہے ہیں، یہ سب مستقبل کی خلائی تحقیق کے لیے قیمتی ڈیٹا فراہم کرے گا۔