نئی دہلی (امت نیوز) بھارت میں تعلیمی اداروں میں حجاب پرپابندی کے بعد اب مودی سرکار نے حلال گوشت پر پابندی لگانے پر غور شروع کردیا
بھارتی میڈیا کے مطابق رواں برس مارچ میں ہندوؤں کے تہوار یوگادی کے موقع پر انتہاپسندوں نے گوشت کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور تب سے باقاعدہ ایک مہم بھی چلائی جارہی ہے۔
نام نہاد سیکولر جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار نے ریاست کرناٹک میں ایک بل لانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حلال گوشت پر پابندی لگانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔
مودی سرکار نے ہندو انتہا پسندوں کو خوش کرنے کے لیے یہ بل چند دنوں میں شروع ہونے والے اسمبلی کے سیشن میں لانے کا ارداہ ظاہر کیا۔
اپوزیشن جماعت کانگریس نے پارلیمان میں بل کے خلاف سخت مزاحمت کا اعلان کردیا جب کہ مسلم جماعتوں نے بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا
بی جے پی نے اپوزیشن اور مسلم جماعتوں کے احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے بل پیش کرنے پر ڈٹے رہنے کا عندیہ دیا ہے جس سے ایک بار پھر کرناٹک میں کشیدگی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
خیال رہے کہ بل بی جے پی کے کرناٹک سے رکن اسمبلی روی کمار پیش کریں گے جو اس سے قبل حلال گوشت پر پابندی کے لیے کرناٹک کے گورنر کو خط بھی لکھ چکے ہیں
مزید خبریں