تارکین مُلکی ترقی کلیدی کردار

پاکستانی تارکین کا مُلکی ترقی میں کلیدی کردارہے،امریکی ناظم الاُمور

 

پاکستان میں امریکہ کے ناظم الاُمور اینڈریو شوفر نے اس امر کی اہمیت پر زور دیا ہے کہ پاکستان میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر معاونت، معاشرتی فلاح اور تجارتی شعبوں کی ترقی میں امریکہ میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں امریکی ادارہ برائے بین الاقو امی ترقی ( یو ایس ایڈ) کے زیراہتمام منعقدہ ایک روزہ یو ایس پاکستان ڈائسپورا انگیجمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی نمومیں پیشرفت یقینی بنانے اور ترقیاتی مسائل کا حل تلاش کرنے کے سلسلہ میں امریکہ اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں کی ایک طویل تاریخ ہے۔ جیسا کہ ماضی میں سبز انقلاب زندگیوں میں بہتری لانے کا وسیلہ بنا تھا بالکل اُسی طرح امریکہ اور پاکستان کے درمیان ماحول دوست اتحاد بھی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی استعداد کار میں اضافے ، شفاف توانائی کے متبادل ذرائع کی ترقی اور معاشی نمو کو مہمیز دینے میں مدد دے گا۔

پاکستان میں امریکی مشن کی جانب سے منعقد ہونیوالی اِس کانفرنس کے دوران پاکستان میں انسانی امداد، معاشرتی اور تجارتی شعبوں میں پاکستانی تارکین وطن کے نمایاں کردار اور سرمایہ کاری کو اُجاگر کیا گیا جبکہ مستقبل میں اُن کی توسیع کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس کی اختتامی تقریب کے مہمان وزیراعظم پاکستان کے خُصوصی سفیر برائے سرمایہ کاری ذیشان شاہ تھے۔ کانفرنس میں امریکہ میں مقیم پاکستانیوں اور معروف مقامی کاروباری شخصیات سمیت ایک سو سے زیادہ افراد نے بالمشافہ شرکت کی۔

اختتامی تقریب میں یو ایس ایڈ نے یو ایس پاکستان ڈائسپورا کے ساتھ دو مفاہمتی یاداشتوں پر دستخظ کیے۔ اُن میں سے ڈیٹارسکس کے ساتھ کیے گئے معاہدہ کے تحت خُصوصی ٹیکنالوجی زونز میں ڈیجیٹل مراکز قائم کیے جائیں گے جبکہ گلوبل سیمی کنڈکٹر گروپ اور ہم نیٹ ورک لمیٹڈ کے ساتھ معاہدہ کا مقصد ٹیکنالوجی کے شعبہ میں قائم کاروباری سلسلوں کو سرمایہ کے لیے پاکستان کیٹالٹک فنڈ تک رسائی میں بہتری لانا ہے۔

اس موقع پر یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر ریڈ ایشل مین نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد سے امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بعض شعبوں کی جانے والی سرمایہ کاری اور خدمات کو اجاگر کرنے کا موقع ملا ہے جبکہ تارکین وطن پاکستانیوں کی تنظیموں کے درمیان اشتراک کی سہولت کاری اور مستقبل میں پاکستان میں آفات اور سماجی شعبہ کی مشکلات سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دینے میں بھی مدد ملی ہے۔