فاروق ستار نے ایم کیوایم کے احتجاج میں شرکت کی دعوت قبول کرلی

کراچی(امت نیوز)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفد نے ڈاکٹرفاروق ستار سے ان کی رہائش گاہ پرملاقات کی اور نہیں 9جنوری کےاحتجاج میں شرکت کی دعوت دی۔

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا وفد ایک بار پھر فاروق ستار کے گھر پہنچا جہاں انہوں نے وفد کا استقبال کیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اہم مسئلے پر بات کرنے کیلئے فاروق ستار کے پاس آئے تھے۔شہری علاقوں کی آبادیوں کو مردم شماری میں کم گنا گیا، مہاجروں کے علاقوں میں 80 ہزار آبادی پر یوسی بنائی گئی، سندھ حکومت نے اپنے حلقوں میں 25 ہزار افراد کی یوسی بنائی، بلدیاتی انتخابات سے قبل ہی دھاندلی کرلی گئی ہے۔

کنوینر ایم کیو ایم نے کہا کہ شہری علاقوں کی حقیقی نمائندگی کو چھینے کی کوشش کی گئی ہے، شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، 11 جنوری کو الیکشن کمیشن کو ذمہ داری یاد کروائیں گے، ایسے انتخابات کو کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بائیکاٹ کا آپشن ہوتا ہے، لیکن ہم میدان خالی نہیں چھوڑیں گے، ہم حکومت کاحصہ ہیں، پی ڈی ایم کا حصہ نہیں، ہم مسلم لیگ ن کے اتحادی ہیں کسی اور کے نہیں

اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ امید ہے ہم ماضی کی طرح مظلوموں کی آواز بنیں گے، ہم نے ماضی میں مظلوموں کیلئے بھرپور جدوجہد کی ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کی مردم شماری میں ظلم کیا گیا، ملک بھر کے لوگ روزگار کیلئے کراچی آتے ہیں، ہماری آبادی کو گنا نہیں جاتا تو ہم کہاں جاکراپنی گنتی کروائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خوشی ہے ایم کیو ایم اہم مسئلے پر احتجاج کرنے جارہی ہے، 70 کی دہائی سے اب تک ہماری آبادی کا تناسب 40 فیصد پر کھڑا ہے، یوسیز کا معاملہ براہ راست بلدیاتی انتخابات پر اثرانداز ہورہا ہے۔

فاروق ستار نے خالد مقبول صدیقی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کی حمایت کا اعلان کرتا ہوں، لگ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی میں اتحاد ہوگیا ہے ، اور یہ اتحاد مہاجروں کو دیوار سے لگانے کیلئے ہوا ہے۔