لاہورسےبازیاب کراچی کی 2 کمسن سہیلیاں کوریا جاناچاہتی تھیں

کراچی(امت نیوز)کراچی کے علاقے کورنگی سے گزشتہ روز دو کم عمر سہیلیوں کی پراسرار گمشدگی کا ڈراپ سین ہوگیا۔۔ لڑکیاں لاہور ریلوے اسٹیشن سے مل گئیں۔دونوں کورین میوزک بینڈ سے متاثر تھیں اور کوریا جانے کے لیے مبینہ طور پر گھروں سے خود نکلی تھیں۔
دونوں لڑکیوں کو لاہور ریلوے اسٹیشن سے برآمد کرلیا گیاہےاورانہیں پولیس نےاپنی تحویل میں لے لیاہے
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں زمان ٹاؤن تھانے کے علاقے کورنگی نمبر 2 سے دو سہیلیاں 14 سالہ کنزہ اور 14 سالہ نائیلہ گزشتہ روز پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی تھیں اور دونوں کے اغوا کا مقدمہ زمان ٹاؤن تھانے میں درج کرایا گیا
پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے والدین بچیوں کے فرار ہونے سے باخبر تھے اس کے باوجود شہر میں خوف پیدا کیاگیا ،بچیوں کے اغواء کا ڈھنڈورا پیٹا گیا اور پولیس پر دباؤ ڈالنےکے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کیا گیا۔
ایس پی کورنگی انویسٹی گیشن نےمیڈیا کو بتایا کہ دونوں سہیلیوں کے لا پتہ ہونے کے بعد پولیس نے جب تفتیش شروع کی تو کچھ ایسے شواہد ملے جن سے اندازہ ہوا کہ دونوں سہیلیاں ریلوے اسٹیشن سے کہیں گئی ہیں جس پر ریلوے اسٹیشنز پر چیکنگ شروع کردی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ریلوے پولیس کو بھی آگاہ کردیا تھا اور گزشتہ روز لاہور ریلوے پولیس کو دونوں لڑکیاں ریلوے اسٹیشن سے ہی مل گئی ہیں ۔ ریلوے پولیس نے دونوں لڑکیوں کو اپنے پاس رکھا ہوا ہے اورر انہوں نے کراچی پولیس کو لڑکیاں ملنے کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔
ایس پی کورنگی کا کہنا تھا کہ زمان ٹاؤن تھانے کا تفتیشی افسر دونوں لڑکیوں کو لینے کے لیے لاہور روانہ ہو گیا ہے اور جلد لڑکیاں واپس آجائیں گی اور ہماری ابتدائی معلومات کے مطابق دونوں سہیلیاں منصوبہ بندی کرکے گھر سے فرار ہوئی تھی
دوسری جانب تفتیشی حکام کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ دونوں لڑکیاں کورین میوزک بینڈ سے متاثر تھیں اور لڑکیاں کوریا جانے کے لیے مبینہ طور پر گھروں سے خود نکلی تھیں۔دونوں سہیلیاں منصوبہ بندی کرکے گھر سے نکلیں، گھر سے جانے کے لیے لڑکیوں نے مختلف ٹرینوں کی معلومات لیں اور کوریا جانے کے لئے تمام معلومات اکٹھی کیں۔
حکام کے مطابق لڑکیوں نے یہ بھی پتا کرایا کہ کون سی ٹرین کہاں جاتی ہے، کرایا کتنا ہے، سب ایک صفحے پر نوٹ کیا جب کہ لڑکیوں نے اپنے ایک کزن کو بھی ساتھ چلنے کا کہا لیکن وہ نہیں گیا، دونوں لڑکیاں جانے سے پہلے گوگل آئی ڈی فارمیٹ کرکے گئیں۔
پولیس کو سب سے پہلے دباؤ کاشکار بنانے والے کنزہ کے والد محمد جنید نے تھانہ زمان ٹاؤن میں مقدمہ درج کرایا، جس کی ایف آئی آر کے مطابق نائلہ کورنگی نمبر 2 میں اپنی سہیلی کنزہ کے گھر آئی تھی اور دونوں سہیلیاں گورنمنٹ ملت اسکول کورنگی ٹی ایریا میں ایک ساتھ پڑھتی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن لکھا ہے کہ دونوں کی دوستی بھی اسکول میں ہی ہوئی تھی، کنزہ کے والد جنید نے پولیس کو بیان دیا کہ دونوں بچیاں گھر میں کام کر رہی تھیں اور میں گھر کی چھت پر تھا، چھت سے نیچے آیا تو دونوں بچیاں گھر میں موجود نہیں تھیں۔
درج مقدمے کے مطابق کنزہ کے والد نے بتایا کہ گھر والوں سے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ دونوں بچیاں گھر سے باہر گئیں ہیں کافی دیر گزر جانے پر تشویش ہوئی اور اس ہی اثنا میں نائلہ کے والد نوید بھی بیٹی کو لینے آگئے۔
ایف آئی آر کے مطابق نوید اور جنید دونوں ملکر بچیوں کو علاقے میں تلاش و معلومات کرتے رہے، بچیوں کے متعلق معلومات ناملنے پرپولیس سے رابطہ کیا اور تھانہ زمان ٹاون میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے