ایف آئی اے کو 38 برس پرانی رپورٹس جمع کرنے پر لگادیا گیا

افسران کے الجھنے سے کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ ، جعلی ڈگری والے پی آئی اے ملازمین کا معاملہ ختم کرنے کیلئے بھی دباو

کراچی(رپورٹ: عمران خان)قومی اسمبلی کی پبلک اکاوئنٹس کمیٹی نے ایف آئی اے سے 38سال کی کارگردگی پر رپورٹ طلب کر لی ،
اتنی پرانی رپورٹس جمع کرنے میں الجھنے سے کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگا، اس کے ساتھ کمیٹی کے بعض ارکان کی جانب سے پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر درج مقدمات فوری ختم کرنے اور نامزد ملازمین کو گرفتار نہ کرنے کے لئے بھی ایف آئی اے پر دباو ڈالا جارہا ہے،ہر زون سے حاصل ہونے والی رپورٹ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے پبلک اکاوئنٹس کمیٹی کو پیش کریں گے ۔
ایف آئی اے ہیڈکواٹر نے ملک بھر میں قائم اپنے8زونل دفاتر سے رپورٹ طلب کرلی ہے، جس میں تمام ڈائریکٹرز کو ہدایات کی گئی ہے کہ وہ 1985سے تاحال پبلک اکاوئنٹس کمیٹی کی طرف سے آنے والے تمام کیسسز کے بارے میں رپورٹ پیش کریں کہ کتنے کیس درج ہوئے ،کتنی وصولی ہوئی یا کیا کارروائی کی گئی ہے ۔ کراچی ،اسلام آباد ،لاہور ،ملتان ،فیصل آباد ،حیدرآباد ،کے پی کے اور بلوچستان زونل ڈائریکٹرز سے کہا گیا ہے کہ پبلک اکاوئنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پیش کرنے کے لئے اس کارکردگی کو مختصر تحریر کریں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس روز میں کراچی ،حیدرآباد زونز میں کچھ افسران کی ذمہ داری لگائی گئی ہے کہ وہ تمام سرکلز کی رپورٹ کو یکجا کر کے ڈائریکٹر آفس کے ذریعے ڈی جی آفس کو ارسال کردیں ۔دوسری جانب پبلک اکاوئنٹس کمیٹی نے ایک علیحدہ کارروائی میں ایف آئی اے پر دباو دیا ہے کہ وہ سول ایوی ایشن کی انکوائریوں میں شامل جعلی ڈگری پر درج مقدمات کو فوری ختم کرنے کے کارروائی شروع کریں اور جعلی ڈگری پر درج مقدمات میں فوری طور پر سرکاری ملازمین کی گرفتاری سے بھی گریز کیا جائے ۔اس ضمن میں پبلک اکاوئنٹس کمیٹی نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔