محمد علی :
دنیا بدترین قدرتی آفات کی لپیٹ میں آگئی۔ ترکیہ اور شام میں تباہی کے بعد کئی دیگر ممالک میں بھی زلزلہ آیا۔ 8 فروری کو آنے والے زلزلے کے بعد جن ممالک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، ان میں انڈونیشیا، قبرص، مصر، اردن، فلسطین، افغانستان، پاکستان اور بھارت شامل ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کے مختلف حصوں خصوصاً بلوچستان میں کم شدت کے کم از کم تین زلزلے آچکے ہیں۔
گزشتہ دنوں گوادر اور ژوب میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جبکہ افغانستان کے شمال مشرقی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یہ زلزلہ جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4 اعشاریہ 3 تھی، پیر کی صبح آیا۔ زلزلے کا مرکز بدخشاں کے ضلع اشکاشم کے جنوب مغرب میں تھا۔ باختر نیوز ایجنسی کے مطابق یہ زلزلہ سطح زمین سے ایک سو پانچ کلومیٹر کی گہرائی میں آیا، تاہم ممکنہ جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس زلزلے نے بدخشاں، تخار، قندوز اور بغلان کے علاوہ تاجکستان، ازبکستان اور پاکستان کے کچھ حصوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔
ادھر ہفتے کے روز بھارت کی ریاست آسام میں بھی 4 اعشاریہ ایک شدت کا زلزلہ آیا۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ اور افریقی ملک موزمبیق میں طوفان اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ موزمبیق میں غیر معمولی بارشوں کا سلسلہ 8 فروری سے اس دن شروع ہوا جب ترکیہ اور شام میں زلزلہ آیا تھا۔ اب تک ان بارشوں کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور ہزاروں دربدر ہوچکے ہیں۔ طوفان اور سیلابی ریلوں کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے۔ نیوزی لینڈ میں گیبریل نامی طوفان نے 4 زندگیاں نگل لیں۔ جبکہ ہزاروں گھروں کی بجلی منقطع ہوگئی ہے۔
نیوزی لینڈ کے شمال میں سمندری طوفان گیبریل کے ٹکرانے سے تقریباً 46 ہزار گھر بجلی سے محروم ہوگئے۔ حکام نے شدید بارش اور آندھی کی وارننگ جاری کی ہے اور سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، کیونکہ گیبریل شمالی جزیرے کے قریب ہے۔ یہ آکلینڈ اور آس پاس کے علاقوں کو ریکارڈ بارشوں کی زد میں آنے کے چند ہفتوں بعد آیا ہے، جس نے سیلاب کو جنم دیا اور چار افراد کی جان لے لی۔
نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرس ہپکنز نے امدادی پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’’ واقعہ انتہائی خراب موسم کی وجہ سے آیا ہے۔‘‘ ایمرجنسی منیجمنٹ کے وزیر کیرن میک اینلٹی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ حکومت ملکی تاریخ میں صرف تیسری بار قومی ہنگامی حالت کا اعلان کرنے پر غور کر رہی ہے۔آکلینڈ سمیت پانچ شمالی علاقوں میں پہلے ہی ہنگامی حالت کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
اسی طرح بنگلہ دیش میں بھی سائیکلون بننے لگا، جس کے بارے میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ یہ 93 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بنگلہ دیش کے ساحلوں سے ٹکرائے گا۔ امریکا اور کینیڈا پر برفانی طوفان کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس برفانی طوفان کے نتیجے میں 18 اموات ہوئی تھیں۔ اب ایک بار پھر کینیڈا اور امریکا کے شمال مشرقی علاقوں کو شدید ترین برفیلی ہواؤں کے طوفان نے اپنی لپیٹ میں لے لیاہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق موسم کا حال بتانے والوں کی جانب سے بتایا گیا کہ کینیڈا میں آئندہ چند گھنٹوں کے دوران موسم انتہائی شدید رہے گا، ریاست مینے میں منفی 51 ڈگری سینٹی گریڈ کی برفیلی ہواؤں کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی شہر بوسٹن میں منفی 34 ڈگری سینٹی گریڈ کی طوفانی ہوائیں چلیں، جس کے باعث علا قے میں جمعہ کو اسکول بند رہے۔
دوسری جانب چین میں بھی شدید سردی کی لہر شروع ہوگئی۔ چین کے شمالی شہر موہے میں درجہ حرارت منفی 53 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا ترکیہ اور شام میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 36 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترکیہ میں 31 ہزار 600 اور شام میں 5 ہزار 300 افراد کی لاشیں ملبے سے نکالی جاچکی ہیں۔ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے 71 ہزار 866 سے زائد زخمی ہیں۔
خطے کے کئی شہروں میں ہزاروں عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں، جس کے بعد ترک حکومت نے بلڈروں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی شروع کردیا ہے اور اب تک 112 وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا چکے ہیں۔ ترک صدر اردگان کے مطابق یہ 1939ء کے بعد ملک میں آنے والا شدید ترین زلزلہ ہے۔