کراچی (نیوز نیٹ) غذائیت سے بھرپور انڈا ہر شخص کو پسند ہے لیکن لوگوں کی بڑی تعداد اس ابہام کا شکار رہتی ہے کہ استعمال میں دیسی انڈا زیادہ مفید ہے یا فارمی۔
یوں تو سارا سال ہی استعمال ہوتے ہیں لیکن سردیاں آتے ہی اس کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ ناشتے میں آملیٹ، ہاف فرائی، بوائل انڈے اگر ہر ایک کے من کو بھاتے ہیں تو سوپ اور انڈوں کے حلوے کے ذریعے سردی کا مزا لیا جاتا ہے۔ خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ پروٹین، وٹامن ڈی اور کیلشیئم سے بھرپور انڈے انسانی جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔
انڈے دو اقسام ہوتی ہیں، ایک دیسی اور دوسرا فارمی۔ دیسی انڈے کا چھلکا ہلکے بھورے یا قدرے براؤن رنگ کا ہوتا ہے جب کہ فارمی انڈے کا چھلکا فارمی مرغی کی طرح سفید چمکدار۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ دیسی انڈوں کی زردی فارمی انڈوں کی زردی کے مقابلے میں قدرے زیادہ زرد ہوتی ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ انڈوں کے ساتھ ایک عوامی ابہام بھی جڑا ہے اور اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ دیسی انڈے فارمی انڈوں سے زیادہ بہتر اور صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
مگر کیا دیسی انڈے بازار میں ملنے والے عام فارمی انڈوں سے زیادہ بہتر ہوتے ہیں؟
غذائی ماہرین عوام میں رائج اس تاثر کی نفی کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ غذائی اعتبار سے انڈے انسانی صحت کے لیے یکساں مفید ہوتے ہیں پھر چاہے وہ دیسی ہوں یا فارمی۔
ایک انڈے میں وٹامنز، منرلز اور پروٹین جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں جبکہ کیلوریز کی تعداد 80 سے بھی کم ہوتی ہے۔ متعدد تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ انڈوں کے چھلکوں کی رنگت سے اس کے معیار پر کوئی نمایاں اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ ماہرین نے دونوں اقسام کا تجزیہ بھی کیا اور ان کے مطابق دونوں میں کوئی فرق نہیں۔
رہی بات رنگ کے فرق کی تو اس کا انحصار مرغی کی نسل پر ہوتا ہے۔ دنیا کے بعض علاقوں میں مرغیوں کی چند اقسام ایسی بھی ہیں جو نیلے یا نیلگوں مائل سبز رنگ کے انڈے دیتی ہیں۔
اگر اس بات کو لوگ مان لیں تو پھر ان کا سوال ہوگا کہ جب غذائی افادیت یکساں تو پھر دیسی انڈے فارمی سے زیادہ مہنگے اور دُگنی قیمت پر کیوں فروخت کیے جاتے ہیں؟
اس کا سادہ جواب یہ ہے کہ فارمی مرغیوں کو بڑے پیمانے پر کاروباری لحاظ کے ساتھ پالا جاتا ہے اور وہ انڈے بھی زیادہ دیتی ہیں جب کہ دیسی مرغیاں کم انڈے دیتی ہیں اور کم دستیابی کے باعث وہ فارمی انڈوں سے مہنگے ہوتے ہیں۔
تاہم انڈے کے صحت بخش ہونے کے حوالے سے چند عناصر اہم ہوتے ہیں۔ مرغیوں کی رہائش کا ماحول ان پر اہم اثرات مرتب کرتا ہے۔ سورج کی روشنی میں گھومنے والی مرغی کے انڈوں میں پنجرے میں مقید مرغیوں کے انڈوں کے مقابلے میں 3 سے 4 گنا زیادہ وٹامن ڈی ہوتا ہے۔ اسی طرح مرغیوں کی غذا بھی انڈوں کے غذائی معیار پر اثر انداز ہوتی ہے۔
یاد رکھیں کہ انڈوں کو جتنے زیادہ عرصے تک رکھا جائے گا ان میں غذائیت اتنی ہی کم ہوتی جائے گی۔