آصف زرداری کے بارے میں مشہور ہے وہ یاروں کے یار ہیں۔ مسلم لیگ (ن) والے ہمارے سیاسی یار ہیں۔ فائل فوٹو
آصف زرداری کے بارے میں مشہور ہے وہ یاروں کے یار ہیں۔ مسلم لیگ (ن) والے ہمارے سیاسی یار ہیں۔ فائل فوٹو

عمران خان نے دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کیا، بلاول بھٹو

اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 30 سال تک ادارے ایک کرکٹر کو سیاست میں لانے کے جرم میں شامل رہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جمہوری عدم اعتماد کے جواب میں صدر اور اسپیکر نے آئین توڑا، اگر آئین توڑا گیا تو کیس فائل کریں۔ جنرل حمید گل اس سلیکٹڈ کو سیاست میں لایا، جنرل فیض نے پروان چڑھایا۔ نااہل اور نالائق وزیراعظم نے ملک کو دہشت گردی اور معاشی بحران میں ڈبویا، عمران خان نے دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کیا اور خیبرپختونخوا میں بسایا۔ آمروں کے بیٹے آج تحریک انصاف میں شامل ہیں، کسی آمر کے بیٹے کا سیاسی مستقبل ہو ہی نہیں سکتا۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے ملک کو دہشت گردی کی لعنت میں جھونکا، ملک میں سیکیورٹی بحران اور سیاسی ومعاشی بحران کی وجہ سلیکٹڈ وزیراعظم ہے، ملک میں سیکیورٹی کا بحران پیدا کیا گیا، جس کے بعد کالعدم تنظیموں نے ایک بار پھر اپنا سراٹھا لیا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سی پیک سے معاشی ترقی کا سفر شروع ہوا تھا، میثاق جمہوریت سے1973 کا آئین بحال ہوا، میثاق جمہوریت سے صوبوں کو بااختیار بنایا گیا، لیکن پھر غیر جمہوری قوتوں نے ہائبرڈ جنگ شروع کی، میڈیا کے ذریعے سیاستدانوں کی کردارکشی کی گئی، کوشش کی گئی کہ عوام کااعتماد جمہوریت سےاٹھ جائے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاشا آیا چلا گیا ، ظہیر اور فیض آئے چلے گئے مگر عمران بدستور موجود ہے، وزیراعظم صاحب آئین توڑا گیا، کیس فائل کریں۔دو وزرائے اعظم کیخلاف ایک ادارہ سازش میں ملوث رہا۔ اب فیصلہ کیا ہے قانون سازی سے جواب دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری نے ملک میں عدالتی آمریت قائم کی، اس کا مقصد جمہوریت کو نقصان پہنچانا اور ہائبرڈ نظام لانا تھا۔ اس کے بعد ایک اور  چیف جسٹس آئے، چیف جسٹس کےپاس کہاں اختیار ہے کہ وہ بیرون ملک جائے اور ڈیم کیلئے پیسے اکٹھے کرے۔ چیف جسٹس کی قیادت میں ثاقب نثار نے آئین توڑا۔ یہ فرعون کی طرح بیٹھ کر مرضی کی آئین کی تشریح کرتے ہیں۔ کچھ آئن سٹائن ایسے فیصلے کرتے ہیں جو گلے پڑ جاتے ہیں۔ایسا نہیں ہو سکتا آئین توڑا جائے اور ہم خاموش رہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کی، ہم نے آمروں کا مقابلہ کرکے جمہوریت کو مضبوط کیا، سوچنا ہو گا ملک میں پیدا ہونے والے بحران کا ذمے دار کون ہے۔ جمہوریت کی خاطر خاموش ہونا ضروری نہیں۔ دو وزرائے اعظم کیخلاف ایک ادارہ سازش میں ملوث رہا۔ اب فیصلہ کیا ہے قانون سازی سے جواب دیں گے۔