کراچی (کامرس ڈیسک)رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین نے پاکستان میں سب سے زیادہ براہ راست سرمایہ کاری کی، جو 319.2 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہے
بورڈ آف انویسٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق فروری اور مارچ 2023 کے دوران پاکستان کو چین سے مزید 119 ملین ڈالر موصول ہوئے، جس سے دوست پڑوسی ملک سے براہ راست سرمایہ کاری کا مجموعی حجم 319.2 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔
جولائی تا نومبر 2022 تک، چین کی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 102 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
تاہم اس کے بعد چار ماہ (دسمبر 2022 تا مارچ 2023 ) کے دوران چین نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں مزید 217.2 ملین ڈالر سرمایہ کاری کی۔
مالی سال 23-2022 کے پہلے نو ماہ کے دوران پاکستان میں دنیا کے مختلف ممالک کی طرف سے تقریباً 1.05 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی جس میں چین کا سب سے زیادہ 30.44 فیصد حصہ ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال میں جاپان 157.3 ملین ڈالر کے ساتھ پاکستان میں دوسرا بڑا سرمایہ کار ہے۔
اس کے بعد سوئٹزرلینڈ نے 123.1 ملین ڈالر ، متحدہ عرب امارات نے 102.6 ملین ڈالر، امریکا نے 59.9 ملین ڈالر ، نیدرلینڈز نے 53.8 ملین ڈالر، برطانیہ نے 45.6 ملین ڈالر، ترکیہ نے 16 ملین ڈالر، اور اٹلی نے 8.6 ملین ڈالر جبکہ دنیا کے دیگر ممالک نےمجموعی طور پر 94 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
پاکستان نے دنیا کے مختلف ممالک سے بجلی کی پیداوار کے شعبہ میں سب سے زیادہ 460.1 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی۔
پاور سیکٹر کے بعد مالیاتی و کاروبار کے شعبہ میں 248.2 ملین ڈالر ، تیل و گیس میں 116.2 ملین ڈالر ، تجارت میں 33.7 ملین ڈالر، کیمیکل 33.5 ملین ڈالر ، ٹرانسپورٹ میں 25.8 ملین ڈالر اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں 13 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی۔
مالی سال 22-2021 میں چین 531.6 ملین ڈالر کے ساتھ پاکستان میں سرفہرست سرمایہ کار تھا، جو کہ دنیا کے مختلف ممالک سے پاکستان کو موصول ہونے والی مجموعی سرمایہ کاری کا 28.47 فیصد تھا۔
اسی طرح مالی سال 21-2020 میں پاکستان نے چین سے 751.6 ملین ڈالر (41.3 فیصد) براہ راست سرمایہ کاری حاصل کی جبکہ مالی سال 2020اور مالی سال 2018-19میں چین نے پاکستان میں بالترتیب 130.8 ملین ڈالر اور 13.119 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی۔