لواحقین کو بیان کی کاپی بھی فراہم کی جائے گی، فائل فوٹو
لواحقین کو بیان کی کاپی بھی فراہم کی جائے گی، فائل فوٹو

فوجی عدالتیں، کسی شخص کو سزائے موت نہیں دی جائے گی، اٹارنی جنرل

اسلام آباد: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف کیس میں اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس پاکستان کو فوج کے زیرحراست افراد سے متعلق 3 یقین دہانیاں کروا دیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل کی طرف سے دی گئی 102افراد کی فہرست اٹارنی جنرل کو واپس کردی ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ صحافیوں اور وکلا سمیت ریاست کا ہر شہری عزت اور احترام کا مستحق ہے۔

اٹارنی جنرل نے فوج کے زیرحراست افراد سے متعلق 3 یقین دہانیاں کروا دیں،اٹارنی جنرل نے کہاکہ نہ ہی زیرحراست کسی فرد کا فوری ٹرائل ہو گا نہ ہی سمری ٹرائل ہو گا، کسی بھی زیرحراست شخص کو سزائے موت نہیں دی جائے گی۔

اٹارنی جنرل نے کہاکہ وکیل کرنے کا موقع دیا جائے گا، لواحقین کو بیان کی کاپی بھی فراہم کی جائے گی،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم آپ کے اس بیان کو عدالتی آرڈر کا حصہ بنائیں گے۔