سعودی عرب کے جنوبی علاقے نجران میں دیگر پھلوں کے ساتھ ہرسو پھیلے انگور کے باغات میں کاشت ہونے والے شہد سےمیٹھے انگور اس سیزن میں کاشت کاروں اور دکانداروں کا منافع بخش کاروبار بن جاتا ہے۔ تاہم انگور کی کاشت کا عمل اتنا سادہ نہیں بلکہ اسے بہت زیادہ دیکھ بھال اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ انگور کے پودے اپنے اندر قدرتی دلکشی کے ساتھ ساتھ ایثار، توجہ، دیکھ بھال اور پائیداری کے چیلنجز اپنے اندر لیے ہوئے ہیں۔
مقامی کسان خصوصاً انگوروں کی کاشت کرنے والے شہری بھرپور اہتمام اور توجہ کے ساتھ پھلوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال وہ نجران کے انگور کی بہترین فصل پیدا کرتے ہیں۔ نجران پھلوں کے معیار، تنوع اور کثرت کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہاں پر وافر اور میٹھے پانی کی نعمت کے ساتھ ساتھ مٹی بھی زرخیزہے جو کسانوں کے لیے انگور اور دیگر پھلوں کی کاشت کی ایک بڑی وجہ ہے۔
سعودی پریس ایجنسی "ایس پی اے” کی ٹیم نے خطے کے کچھ زرعی مقامات کا دورہ کیا۔ ٹیم نے وادی نجران کےدونوں کناروں پر بدر الجنوب اور حبونا گورنریوں میں کاشت کی جانے والی انگور کی فصل کا مشاہدہ کیا۔
چونکہ سعودی عرب میں انگور کے پھل اتارنے کا وقت قریب ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان دنوں اکثر کسان اپنے انگور کے باغات میں پائے جاتے ہیں۔
انگور کے پودوں کی کاشت کا عمل شاخ لگانے کے بعد اس میں قدرتی کھادل ڈالنے سے شروع ہوتا ہے۔ اس کے بعد ان پودوں کی مسلسل آبیاری جاری رہتی ہے۔
یہاں تک کہ پودے پھل دینے لگ جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انگور کی فصل دیگر پھلوں کی بہ نسبت انگور کی بیل سے شاخ لے کر اگائی جاتی ہے۔ لی گئی شاخ کے دونوں سرے زمین میں ڈال دیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد قدرتی کھاد ڈال کر اس کی دیکھ بھال کا عمل شروع ہوتا ہے۔ آبپاشی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ اس طرح دونوں سروں میں سے کسی ایک یا دونوں میں کونپلیں نکل آتی ہیں۔
انگور کے درخت کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ تیزی سے پھیلتا اور لمبا ہوتا جاتا ہے۔ کسان اسے خشک لکڑیوں پر پھیلاتے ہیں۔
انگور کے کچھ پودوں جو بیل کی شکل میں ہوتے ہیں کی لمبائی 15 میٹر سے زیادہ تک پہنچ جاتی ہے جو باغات میں کالموں پر افقی طور پر پھیلی ہوئی ہوتی ہے۔ نجران میں اسے "عرائش عنب” کہا جاتا ہے، جو کہ اس خطے کا پرانا روایتی طریقہ ہے جسے نجران کے کسان ترقی کے باوجود استعمال کرتے ہیں۔
کاشتکار انگور کے درختوں کی دیکھ بھال کرتا رہتا ہے، اس کی بیل اور شاخوں کی صفائی کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ پھل آنے اور پکنے کی تاریخ شروع ہو جاتی ہے۔
فصل اتارتے وقت سکون کے ساتھ اس کے گچھے اتارنا ہوتے ہیں۔ درختوں کو نقصان پہنچائے بغیرپورے گچھے لینے کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ پھر انہیں گتے کے ڈبوں میں پیک کر کے علاقے موجود سبزیوں اور پھلوں کی دکانوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔