عوام کو سستی گیس فراہم نہی کرسکتے،نگراں وفاقی وزیرتوانائی

لاہور: نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن اورتہران سے پٹرول کی سپلائی پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز یہاں سوئی گیس کے ریجنل آفس گرومانگٹ روڈ میں ایس این جی پی ایل کے پہلے ماڈل کسٹمر سروس سینٹر کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیرتوانائی نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں20 فیصد قدرتی گیس کم ہوئی ہے، حکومت سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کی پوری کوشش کرے گی، گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی عوام کو صبح اور شام کے اوقات میں گیس فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگی خریداری کے بعد سستے نرخوں پر گیس فراہم نہیں کر سکتی،عوام قدرتی وسائل کو دانشمندی سے استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ بجلی اور گیس مہنگی ہونے سے مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے، حقیقت میں ایسا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کوششوں سے ڈالر نیچے آرہا ہے ،ڈالر اسی طرح نیچے آتا رہا تواس کا اثر سب چیزوں پر پڑے گا جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں اورصرف 10 دنوں میں6ارب روپے ریکور کئے گئے ہیں۔ روسی تیل سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ آزمائشی بنیادوں پر صرف ایک کارگو آیا تھا لیکن مسئلہ اسے ریفائن کرنے کا ہے، صرف پاکستان آئل ریفائنری ماہانہ 46 ہزار ٹن آئل ریفائن کر رہی ہے جبکہ طلب اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت روسی تیل کی مزید درآمد، ریفائنری کے مسائل اور لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے پر کام کر رہی ہے۔۔ اس موقع پر ایم ڈی سوئی گیس عامر طفیل ،ڈپٹی ایم ڈی ثاقب ارباب، سینئر جنرل منیجر ڈسٹری بیوشن قیصر مسعود اور دیگر افسران موجود تھے۔دریں اثنانگران وزیرتوانائی محمدعلی نے واپڈا ہاؤس کا دورہ کیا۔

چیف ایگزیکٹو لیسکونے وفاقی وزیر کو لیسکو کی مجموعی کارکردگی پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرتوانائی نے کہاکہ بجلی چوری میں ملوث افراد قومی مجرم ہیں ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے۔ انہوں نے کہاکہ و اپڈا کے پن بجلی کے زیر تعمیر منصوبے ہمارے قومی نظام میں سستی بجلی کا اضافہ کرنے میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کے نظام کی استعداد کار بڑھانے کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تا کہ اسے ملک کی بجلی کی پیداواری صلاحیت کے مطابق بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے بین الاقوامی مالیاتی ادارے بجلی کی ترسیل کے منصوبوں کے لئے فنڈز فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔وزیرتوانائی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ زیر تعمیر واپڈا منصوبوں کی مرحلہ وار تکمیل سے بجلی پیداوار بڑھ کر 19 ہزار 500 میگا واٹ ہو جائے گی۔

وزیرتوانائی کو دیا مر،بھاشا ڈیم اور داسو ہائیڈرو پراجیکٹ کی ٹرانسمیشن،پن بجلی کے ٹیرف اور سی پی پی اے کی جانب سے واپڈا کو پن بجلی کی مد میں زیر التوا ء ادائیگیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔این ٹی ڈی سی کے ایم ڈی رانا عبدالجبار خان نے وزیرتوانائی کو بتایا کہ این ٹی ڈی سی کی قابل اعتماد طریقے سے بجلی نکالنے کی صلاحیت اس وقت لگ بھگ 27,000 میگاواٹ ہے اور آئندہ تین سالوں میں اس کے 30,000 میگا واٹ سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔وزیر توانائی نے سردیوں کے موسم میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بچنے کیلئے فعال اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔قبل اریں واپڈا ہائوس آمد پر چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل(ر)سجاد غنی اور اتھارٹی ممبرز نے وفاقی وزیر کا استقبال کیا۔