محمد اطہر فاروقی :
پاکستان میں تقریباً 7 کروڑ سے زائد افراد جوڑوں کے درد میں مبتلا ہیں۔ نوجوان، بزرگ اور ہر عمر کے افراد جوڑوں کے درد کا شکار ہو رہے ہیں۔ موسم سرد ہوتے ہی مرض میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔
ماہرین صحت کے بقول پاکستان کی 30فیصد آبادی جوڑوں کے درد کا شکار ہے۔ مرض کی بنیادی وجوہات ورزش نہ کرنا، غذا میں ملاوٹ ، دھوپ نہ لگانا اور وزن کا بڑھنا ہیں۔ سردیوں میں ہوا کا رخ تبدیل ہونے سے جسم میں جوائنٹ پریشر بڑھ جاتا ہے جو ہڈیوں اور جوڑوں کے درد میں اضافے کی وجہ بنتا ہے۔ وٹامن ڈی تھری اور کیلشیم کی کمی نوجوانوں میں جوڑوں کے درد کا سبب بن رہی ہے۔ شہری سبز پتوں والی خوارک کا استعمال کریں۔ جنک فوڈ سے پرہیز کریں۔ دودھ، دہی، مکھن، انڈہ، مچھلی کو خوارک کا حصہ بنائیں۔ کیونکہ اس میں وٹامن ڈی تھری اور کیلشیم وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ جوڑوں کے درد سے بچنے کے لئے روزانہ 30 منٹ واک کریں جس میں 20 منٹ ورزش کریں۔
’’امت‘‘ کی جانب سے سینیئر آرتھوپیڈک ڈاکٹرز سے رابطہ کیا گیا تو جناح اسپتال کے آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر ظفر نے بتایا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کی 30 فیصد آبادی جوڑوں کے درد میں مبتلا ہے، جس میں نوجوان بھی شامل ہیں۔ جوڑوں اور ہڈیوں کے درد کو ’پین فور کاسٹ‘ کہا جاتا ہے۔ جیسے جیسے موسم تبدیل ہوتا ہے تو ہوا کا رخ بھی تبدیل ہوتا ہے اور انسان کے جسم میں جوائنٹ پریشر بڑھتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیوں اور جوڑوں میں درد بڑھ جاتا ہے۔ اس کی بنیادی تین وجوہات ہیں۔ سب سے اچھی غذا ہے جب کہ عام آدمی کو خالص غذا دستیاب نہیں ہے۔
ملاوٹ والی غذا کی وجہ سے انسان کی ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں اور جوڑوں میں درد ہوتا ہے۔ دوسری وجہ ورزش کا نہ کرنا ہے۔ ورزش نہ کرنے سے انسان کا وزن بھی بڑھ جاتا ہے، جس سے انسان کے وزن کا سارا زور ٹانگوں پر پڑتا ہے اور اس سے جوڑوں میں درد ہوتا ہے۔ تیسری وجہ وٹامن ڈی تھری اور کیلشیم کی کمی ہے جو کہ جوڑوں کے درد کا باعث بنتی ہے۔
آرتھوپیڈک ڈاکٹر شبانہ ناز نے بتایا کہ پاکستان میں زیادہ تر افراد جوڑوں کے درد میں مبتلا ہیں۔ اس میں بچے بڑے سب شامل ہیں۔ پہلے تو عمر کی وجہ سے یہ کیسز بڑوں میں رپورٹ ہوتے تھے۔ لیکن اب متوازن غذا کی کمی کی وجہ سے اس مرض میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔ جوڑوں کے دردکی دوسری وجہ وٹامن ڈی تھری کی کمی ہے۔ کیونکہ آج کل زیادہ تر گھروں اور فلیٹس میں دھوپ نہیں آتی، جس سے وٹامن ڈی تھری بڑوں سمیت خصوصاً بچوں میں کم ہوتا ہے۔
وٹامن ڈی تھری دھوپ سے ملتا ہے اور اس کا ہمارے جسم میں ہونا ضروری ہے۔ اسی طرح کیلشیم سب سے زیادہ دانتوں اور ہڈیوں میں ہوتا ہے ۔ وٹامن ڈی تھری کا لیول جسم میں نہ ہونے سے ہم جو بھی کیلشیم کھاتے پیتے ہیں تو وہ ہماری ہڈیوں میں نہیں جاتا، جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں۔ ہڈیاں کمزور ہونے سے جب انسان کا جسم اور وزن تھوڑا بھی زیادہ ہوتا ہے تو اس سے جوڑ کمزور ہوتے ہیں۔ اکثر وبیشتر افراد زیادہ تر ایک ہی جگہ پر بیٹھ کر کام کرتے ہیں اور چلتے پھرتے اور ورزش نہیں کرتے۔ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال بھی کرتے ہیں جو ہمارے جوڑوں کے درد کی وجہ بنتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جوڑوں کے علاج کے لئے سب سے پہلے درد کی وجہ کو جاننا ہوتا ہے۔ جو افراد گوشت، پالک، ٹماٹر کا زیادہ استعمال کرتے ہیں اور ورزش نہیں کرتے، ان میں یورک ایسڈ بھی بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے انگوٹھے کا جوڑ درد کرتا ہے۔ وٹامن ڈی تھری کا لیول اگر 30 سے کم ہو کر 8 سے 10 تک پہنچ جائے تو اس صورت میں وٹامن ڈی تھری کا انجکشن پینا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سبز پتے والی خوارک کھانا پڑتی ہیں۔ دودھ، مکھن، انڈہ، مچھلی کو خوارک کا حصہ بنائیں۔ ان میں وٹامن ڈی تھری اور کیلشیم ہوتا ہے۔ جوڑوں کے درر سے بچنے کے لئے روزانہ 30 منٹ واک کریں جس میں 20 منٹ کے لئے ورزش کریں۔ روزانہ 10سے 12 گلاس پانی پیجیئے۔ صبح 12 بجے سے پہلے اور شام 4 بجے کے بعد 15 منٹ کے لئے روزانہ دھوپ میں بیٹھیں۔
اپنے قد کے حساب سے وزن کا خیال رکھیں اور وزن کو نہ بڑھنے دیں۔ اسموکنگ، پان کھانا اور الکوحل کا استعمال نہ کریں۔ جنک فوڈ سے پرہیز کریں۔ ان تمام باتوں کا خیال کریں تو آپ جوڑوں کے درد سے بچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں میں جوڑوں کے درد کی وجہ یہ ہے کہ انسان کے پٹھوں میں عام طور پر ہوا کا پریشر برقرار رہتا ہے۔ لیکن سردیوں میں ہوا کا پریشر کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے پٹھے پھیل جاتے ہیں اور جوڑوں پر ان کا وزن پڑتا ہے اور اس سے درد میں اضافہ ہوتا ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ ٹمپریچر تبدیل ہونے کی وجہ سے ہم گھنٹوں رضائیوں میں ہوتے ہیں اور ہمارا جسم زیادہ حرکت نہیں کرتا، جس سے پٹھے اکڑ جاتے ہیں۔ سردیوں میں ہم ایسے کھانے کھا رہے ہوتے ہیں جس سے وزن بڑھتا ہے اور جوڑوں میں درد ہونا شروع ہوجاتا ہے۔