اطہر فاروقی:
کراچی میں خنکی بڑھنے کے ساتھ ہی موسمی بیماریاں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ سرد موسم کے دوران ہر سال وائرل انفیکشن اور فلو کے سیکڑوں کیسز شہر میں رپورٹ ہوتے ہیں۔
ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آئندہ چند روز کے دوران سردی کی شدت میں اضافہ اور موسم خشک رہے گا۔ موسم مزید سرد ہونے کی وجہ سے طبی ماہرین کے بقول نزلہ،کھانسی، نمونیہ ،فلو، بخار اور سانس کے امراض بڑھ سکتے ہیں۔
سول اسپتال میں پیر کے روز موسمی بیماریوں کے 8 سو جبکہ جناح اسپتال میں ساڑھے 3 سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے بقول بلوچستان سے چلنے والی ہواؤں کی وجہ سے کراچی میں سردی میں اضافہ ہوا ہے۔
طبی ماہرین کے بقول سردی سے بچنے کے لئے خود کو مکمل ڈھانپیں اور گرم کپڑوں کا استعمال کریں۔ سینے کو ہوا لگنے سے بچائیں۔ بچوں اور بزرگوں کو بلا ضرورت گھر سے نہ نکلے دیں۔ سوپ، یخنی، انڈہ اور مچھلی سمیت ڈرائی فروٹس اور گرم غذا کا استعمال کریں۔ سرد موسم میں کولڈ ڈرنک سمیت ٹھنڈا پانی اور مشروبات سے پرہیز کریں۔ آئل اور گھی کا استعمال زیادہ نہ کریں کیونکہ اس سے گلا خراب ہوسکتا ہے۔
کراچی میں سردی میں اضافے کے ساتھ موسمی بیماریاں نزلہ، کھانسی، سینہ جام، وائرل انفیکشن سمیت سانس کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔ وائرل انفیکشن کے کیسز کا سردیوں میں اضافہ عام ہے تاہم شدید ٹھنڈ اور موسم شدید سرد ہونے کی وجہ سے موسمی بیماریاں مزید افراد کو متاثر کر سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی شہر میں آئندہ چند روز میں سردی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔ جب کہ پیر کے روزموسم خشک اور سرد رہنے کے ساتھ کم سے کم درجہ حرارت 15.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ بلوچستان کی طرف سے ہواؤں کے چلنے کے بعد کراچی میں سردی میں اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار جاننے کے لئے شہر کے بڑے سرکاری اسپتالوں سے معلومات حاصل کی گئیں تو معلوم ہوا کہ جناح اسپتال کی ایمرجنسی اور او پی ڈی میں اس وقت یومیہ ساڑھے 3 سو سے زائد موسمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو لایا جارہا ہے۔ جبکہ سول اسپتال میں پیر کے روز او پی ڈی میں 450 جبکہ ایمرجنسی میں ساڑھے 3 سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
سردی میں موسمی بیماریوں کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مزید سردی بڑھنے سے موسمی بیماریوں کی صورتحال جاننے کے لئے طبی ماہرین سے رابطہ کیا تو جناح اسپتال کے شعبہ امراض ناک، کان و گلا کے سربراہ ڈاکٹر محمد رزاق ڈوگر نے بتایا کہ سردی بڑھنے کے بعد جناح اسپتال میں وائرل انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم سردی میں جس طرح اضافہ ہو رہا ہے تو اس سے موسمی بیماریوں کے مزید کیسز میں اضافہ ممکن ہے۔ عموماً موسم کی تبدیلی پر وائرل انفیکشن کے مریضوں میں اضافہ ہو تا ہے کیونکہ وہ احتیاط نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں موسم سرد ہونے کے ساتھ ہوا بھی چلتی ہے اور ٹھنڈی ہوا براہ راست ناک پر لگنے سے نزلہ ہوتا ہے، جس کے بعد انسان کو فلو، کھانسی، سینہ جام سمیت انفیکشن ہو جاتا ہے۔ اس وقت سردی میں اضافے ہونے کے بعد خود کو موسمی بیماریوں سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ احتیاط کی جائے۔ گھر سے باہر نکلیں تو ماسک پہنیں تاکہ مٹی اور آلودگی سے بچا جائے۔ کان، ناک اور سینے کو ہوا لگانے سے بچائیں۔ ٹھنڈا پانی، کولڈ ڈرنک، جوس اور فریج والی ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں۔
سول اسپتال کی ایمرجنسی کے انچارج اور جنرل فزیشن و اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر قلب حسین نے بتایا کہ، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جس طرح سردی میں اضافہ ہوتا جائے گا اسی طرح موسمی بیماریاں نزلہ، کھانسی، بخار، سردرد، سینہ جام ، سانس کے امراض نمونیہ اور فلو سمیت وائرل انفیکشن کے کیسز میں بھی مسلسل اضافہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس موسم میں خصوصی طور پر سردی سے بچنے کے لئے خود کو مکمل ڈھانپیں اور گرم کپڑوں کا استعمال کریں۔ گھر سے باہر نکلے تو سینے کو ہوا لگنے سے بچائیں۔ کیونکہ ٹھنڈی ہوا کی وجہ سے سینہ جام اور دیگر موسمی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرد موسم میں ڈرائی فروٹس،کھجور ، مچھلی، قہوہ، گرم دودھ اور سوپ وغیرہ کا استعمال بڑھا دیں۔ کھانے میں زیادہ آئل اور گھی والی اشیا کا استعمال نہ کریں۔ کیونکہ ٹھنڈ کی وجہ سے آپ کو سانس لینے اور سینے جام ہونے کے مسائل ہو سکتے ہیں۔