سائفر کی 9کاپیوں میں سے ایک کاپی وزیراعظم ہاؤس سےواپس نہیں آئی،باقی 8کاپیوں کو ضائع کردیاگیا، فائل فوٹو
سائفر کی 9کاپیوں میں سے ایک کاپی وزیراعظم ہاؤس سےواپس نہیں آئی،باقی 8کاپیوں کو ضائع کردیاگیا، فائل فوٹو

توہین عدالت کیس، ڈپٹی کمشنر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہر یار آفریدی کو عدالتی حکم کے باوجود تھری ایم پی او کے تحت نظربند کرنے سے متعلق توہین عدالت کےمقدمے میں اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن کے ورانٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں اور وفاقی دارالحکومت کی پولیس کے سربراہ کے علاوہ چاروں صوبوں کی پولیس کے سربراہوں کو عرفان نواز میمن کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر اور ایس پی فاروق بٹرعدالت کے سامنے پیش ہوئے ساتھ ہی پراسیکیوٹر قیصر امام بھی عدالت میں موجود تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے منگل کو ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی آپریشنز کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت کی تو عدالت نے جب ملزمان کی حاضری لگائی تو عدالت کو بتایا گیا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد دو ہفتوں کی چھٹی لیکر عمرے کی ادائیگی کے لیے گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل نے اپنی والدہ کے ساتھ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانا تھا اس لیے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے لہٰذا ان کی ایک دن کے لیے عدالت سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو منظور کیا جائے۔

جسٹس بابر ستار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے عدالت کو اس سلسلے میں آگاہ کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا۔انھوں نے کہا کہ عدالت کو بتائے بغیر ڈی سی بیرونِ ملک کیسے چلے گئے۔

عدالت نے ملزم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اور چاروں صوبوں کی پولیس کے سربراہوں کو حکم دیا کہ وہ ملزم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کریں۔