بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سیف اور مزمل اسلم کو صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا، فائل فوٹو
 بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سیف اور مزمل اسلم کو صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا، فائل فوٹو

تیمور سلیم جھگڑا نے ہتھیار ڈال دیے

محمد قاسم :
تحریک انصاف کی قیادت کے دبائو پر تیمور سلیم جھگڑا نے علی امین گنڈاپور کی مخالفت ترک دی اور گنڈاپور کے حق میں وڈیو بیان جاری کر دیا ہے۔ پ

ی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کی جانب سے مبینہ طور پر وزیر اعلیٰ خیبرپختون علی امین گنڈاپور کی جانب سے انہیں وزارت نہ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا کہ عمران خان نے انہیں ایک ملاقات میں صوبائی کابینہ مشیر خزانہ تعینات کرنے کی ہدایت کی تھی، لیکن وزیراعلیٰ نے انہیں تعینات نہ کر کے عمران خان کی حکم عدولی کی ہے۔

تاہم انہوں نے ایک وڈیو پیغام میں اپنے گزشتہ روز کے بیان سے ہٹتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر تقسیم کی کوشش کامیاب نہ ہوگی۔ ان کو عمران خان کی قیادت پر اعتماد ہے اور علی امین عمران خان کے نمائندے ہیں چناں چہ وہ کابینہ کو تسلیم کرتے ہیں اور حکومت کو جب بھی ان کی ضرورت ہوگی وہ حاضر ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ چند روز سے تیمور سلیم جھگڑا نے میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے گنڈا پور حکومت کے خلاف پروپیگنڈا جاری رکھا تھا اور اپنے حامیوں کے ذریعے امین گنڈاپور پر الزام لگایا کہ انہوں نے کابینہ کی تشکیل میں پیسے پکڑے ہیں۔ تاہم پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے اس پر شدید ردعمل سامنے آیا کہ عمران خان نے خود علی امین کو وزیراعلیٰ نامزد کیا اور کابینہ کی تشکیل پر ان کے ساتھ مشورہ کیا۔ لہٰذا تیمور سلیم جھگڑا کی جانب سے لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کے پاس کابینہ لسٹ میں کئی افراد کے نام تھے، لیکن بانی پی ٹی آئی نے تمام افراد پر غور کرنے کے بعد یہ کابینہ تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ عمران خان نے 2 بندوں کیلئے خصوصی ہدایت کی تھی جن میں ایک بیرسٹر محمد علی سیف اور دوسرے کراچی سے تعلق رکھنے والے ماہر معیشت مزمل اسلم ہیں۔ جبکہ دیگر کئی افراد کا نام بھی زیرغور لایا گیا تھا جن میں تیمور سلیم جھگڑا اور مشتاق غنی بھی شامل تھے۔ تاہم عمران خان نے نئے چہروں کو سامنے لانے کی ہدایت کی تھی کیونکہ ان کے مطابق جس نے ایک بار یا دو باز وزارت پر کام کیا ہے ان کو آرام دیا جائے اور نوجوان وزرا سے کام لیا جائے۔

دوسری طرف پی ٹی آئی اوورسیز نے عادل راجہ اور وقار مہدی سے پی ٹی آئی کے ترک تعلق کا اعلان کرنے والے شیر افضل مروت کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے اور ان کے بھائی کے 2021ء کے ٹوئٹس نکال کر ان کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ورغلایا جارہا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ شیر افضل مروت کی جانب سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے افراد کو پی ٹی آئی سے خارج کرنا ہے۔

دوسری جانب مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے جاری ایک بیان میں مسلم لیگ کے رکن قومی اسمبلی عطا تارڑ کی جانب سے تیمور سلیم جھگڑا کے وزیراعلیٰ پر لگائے گئے مبینہ الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے انہیں خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی فکر کریں۔

دوسری جانب کابینہ سے رہ جانے والے پرانے وزرا نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو دبائو میں لانے اور اپنے لیے وزارتوں کو حاصل کرنے کے لیے اپنے مخصوص سوشل میڈیا ورکرز کو ٹاسک دے دیا ہے۔ اور انہوں نے مختلف وزرا کی قابلیت پر سوال اٹھانا شروع کر دیا کہ وزیر ماحولیات اپنے محکمہ کا انگریزی نام نہیں لکھ سکتے ہیں اور اگر وہ نام عوام کے سامنے لکھیں تو وہ وزارت کے قابل ہیں۔