فائل فوٹو
فائل فوٹو

فلسطینی نماز تراویح ملبے پرادا کریں گے

ندیم بلوچ
غاصب اسرائیل ماہ صیام کے دوران غزہ میں بڑے حملوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ تاہم اس کے باوجود فلسطینی عوام کو غزہ میں کل سے شروع ہونے والے ماہ رمضان کی عبادتوں کی فکر لاحق ہے۔

وفا نیوز کے مطابق آج رات کو غزہ شہید مساجد کی باقیات پر تراویح ادا کرنے کا اہتمام کیا جائے گا۔ صہیونی درندے غزہ میں موجود تقریباً تمام مساجد شہید کرچکے ہیں۔ رفح میں شہید الفاروق مسجد کے ملبے پر بڑا اجتماع ہوگا۔ شہید الفاروق مسجد کا شمار غزہ کی سب سے بڑی اور قدیم مساجد میں سے ہوتا ہے۔ یہ مسجد کو 22 فروری کو اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئی تھی۔ جبکہ اس کے علاوہ بھی چھ ماہ کے دوران غزہ میں 12 سو مساجد کو شہید کردیا گیا ہے۔

شہید مسجد الفاروق کے خادم محمود ابو مصطفی کا کہنا تھا کہ ’’شہید الفاروق مسجد کے ملبے پر نمازیں اور پہلی تراویح ادا کریں گے۔نمازیوں کے وضو کیلئے سمندری پانی کا اہتمام کیا گیا ہے۔ پہلی افطار کیلئے ہمارے پاس روزے داروں کیلئے کھجور اور پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہوگا۔ ہماری خواہش ہے کہ تروایح 27 ویں روزے تک جاری رہے‘‘۔ دوسری جانب قحط زدہ علاقہ شمالی غزہ میں موجود پانچ لاکھ سے زائد شہری، مساجد کے بجاے سڑکوں میں نماز و تراویح ادا کریںگے۔

شمالی غزہ میں موجود عوام کے پاس پینے کا پانی تک میسر نہیں، وہ گزشتہ پانچ ماہ سے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں ۔ بھوک کے باعث اس علاقے میں 20 سے زائد بچے دم توڑ چکے ہیں۔ جبکہ فصائی امداد لینے کیلئے آنے والوں پر اسرائیلی اندھا دھند فائرنگ کرکے شہید کررہے ہیں۔ شمالی غزہ کے دیر ابلاح کے علاقے رہائشی افضل خامز کا کہنا تھا کہ ’’ہم روزانہ لوگوں کو بھوک سے مرتا دیکھ رہے ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کس وقت شہادت کی گھڑی آن پہنچے۔ لہذا ہماری کوشش ہے کہ رمضان میں زیادہ سے زیادہ عبادت کی جائے۔ بمباری اور میزائلوں کے باوجود ہم خوفزدہ نہیں ہیں‘‘۔ واضح رہے کہ ایک غیر سرکاری تنظیم نے تصدیق کی کہ 6 سے 23 ماہ کی عمر کے 90 فیصد فلسطینی بچوں اور حاملہ خواتین کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

ادھرغزہ پر جنگ کے 155 ویں روز بھی اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کے شہروں بالخصوص، خان یونس اور جنوب میں رفح پر شدید بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں مسلسل 155 ویں روز اسرائیلی فوج کی فضائی، زمینی اور سمندری راستے سے گولہ باری کے نتیجے میں درجنوں شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔ اسرائیلی قابض افواج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے 10 مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے مزید 82 افراد شہید اور 122 زخمی کر دیے۔