محکمہ موسمیات نے سرکاری اداروں کو صورتحال سے آگاہ کر دیا، فائل فوٹو
 محکمہ موسمیات نے سرکاری اداروں کو صورتحال سے آگاہ کر دیا، فائل فوٹو

کراچی میں ہِیٹ اسٹروک الرٹ جاری

اقبال اعوان:
کراچی میں شدید گرم موسم کے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔ چیف میٹ سردار سرفراز کے مطابق مئی میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک جا سکتا ہے۔ سمندری ہوائوں کے بند ہونے یا رخ تبدیل ہونے کی صورت میں ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بھی شروع ہو جائے گا۔ اگلے ماہ مئی میں بارشوں کا کراچی میں کوئی اسپیل متوقع نہیں ہے۔ ادھر طبی ماہرین نے شہریوں کو شدید گرمی کے دوران حفاظتی انتظامات کی ہدایات دی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے چیف میٹ آفیسر سردار سرفراز نے آگاہ کیا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافہ ہو چکا ہے اور مئی کا مہینہ گرم ترین ثابت ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ کراچی میں موسم کی شدت بالخصوص گرمی میں زیادہ محسوس کی جاتی ہے کہ لاکھوں گاڑیوں کے چلنے سے رگڑ کے دوران، دھویں، فیکٹریوں کے دھویں، جگہ جگہ کچرا جلانے سے گرمی کی شدت مزید 5 سے 7 ڈگری تک بڑھ جاتی ہے۔ کراچی میں گرمی کا آغاز مارچ کے آخر میں شروع ہو گیا تھا۔ جو بڑھتا جارہا ہے۔ آج کل درجہ حرارت 36 سے 37 ڈگری چل رہا ہے۔ گرمی کی شدت رواں ماہ کے آخر تک رہے گی اور اگلے ماہ شدت مزید بڑھ جائے گی۔

چیف میٹ آفیسر سرفراز نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ، اسی طرح گرمیوں کی شدت بڑھتی رہی تو دوپہر کے وقت بارہ بجے سے سہ پہر چار بجے تک اسٹریٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ آج کل صبح 9 بجے سے شمال مغرب کی جانب ہوا کا رخ ہو جاتا ہے اور گرمی کی شدت بڑھتی جاتی ہے۔ شام کو موسم سورج غروب ہونے کے بعد کچھ بہتر ہوتا ہے۔ اگر سمندری ہوائیں بند ہو جائیں یا ان کا رخ تبدیل ہوگا تو شہر میں دن بھر شدید گرمی ہوگی اور رات کو بھی حبس ہوگا۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے بعد گرمی میں مزید اضافہ ہو گا۔ ہیٹ اسٹروک کے لیے ضروری نہیں ہے کہ گرمی کی شدت 40 ڈگری سے زائد ہو۔ سمندری ہوائوں کی بندش اور رخ تبدیل کی وجہ سے جلد ہیٹ اسٹروک ہوتا ہے۔ کراچی میں بڑی تعداد ٹرانسپورٹ کے چلنے کی رگڑ، دھوئیں اور فیکٹریوں کے دھوئیں کے علاوہ جگہ جگہ کچرے کو آگ لگا دی جاتی ہے۔ ان حالات میں گرمی کی شدت کراچی میں زیادہ ہوتی ہے۔ درختوں کی کمی بھی خاصا سبب ہے۔ آج کل مغربی ہوائوں کا رخ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کی جانب اس لیے ہے کہ ایران، خلیجی ممالک، افغانستان سے بارشوں کا سسٹم پاکستان کے دونوں صوبوں بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں آرہا ہے۔ تاہم کراچی میں رواں مہینے کے آخری دنوں سمیت اگلے ماہ میں بھی بارشوں کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اس طرح موسم گرم اور خشک رہے گا۔

کیماڑی بابا بھٹ کے ڈاکٹر محمد یوسف نے بتایا کہ گرمی کی شدت بڑھ چکی ہے اور آگے ہیٹ اسٹروک کا سلسلہ شروع ہوگا۔ شہری بہت احتیاط کریں۔ 2015ء میں جس طرح ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئی تھیں، اس کے پیش نظر شہری بلا ضرورت باہر نہ نکلیں۔ دن میں گیارہ بجے سے چار بجے شام تک احتیاط زیادہ کریں۔ سر کو ڈھانپ کر باہر جائیں۔ گرمی سے آکر فوری طور پر زیادہ ٹھنڈا پانی نہ پئیں۔ ناقص غیرمعیاری سستے تیل سے تلی ہوئی اشیا پکوڑے، سموسے، رول نہ کھائیں اور غیر معیاری مشروبات، جوس استعمال نہ کریں۔ ٹھیلوں پتھاروں پر فروخت ہونے والے مشروبات کا کم استعمال کریں۔

گرمی کی شدت کے دوران لو لگ جائے تو فوری طبی امداد کے لیے موثر اقدامات کریں۔ ٹھنڈا پانی سر پر ڈالیں اور جسم پر پانی ڈالتے رہں۔ سر میں شدید درد ہو جائے تب بھی ڈاکٹر کو دکھائیں۔ باسی کھانے نہ کھائیں کہ پیٹ کے امراض بالخصوص ڈائریا ہو سکتا ہے۔ دوپہر میں گرمی کے دوران سر پر گیلا کپڑا رکھیں یا بار بار پانی ڈالتے رہیں۔ تربوز، خربوزہ سمیت موسمی پھل کا استعمال بھی احتیاط سے کریں۔

ایدھی فائونڈیشن کے ترجمان محمد بلال کا کہنا تھا کہ، گرمی کی شدت بڑھتے ہی ان کے سینٹرز اور مرکز کے سامنے ہیٹ اسٹروک سے متاثر افراد کے لیے کیمپ لگائے جارہے ہیں کہ فوری طبی امداد دی جاسکے۔ وہ شہریوں اور تاجروں سے اپیل کرتے ہیں کہ ٹھنڈے پانی کے کولر ضرور باہر رکھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔