پی ٹی آئی رہنماؤں اور ڈونلڈ بلوم کی ملاقات پر امریکا کا ردعمل

 

واشنگٹن (اُمت نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور امریکا کے سفیر کی ملاقات پر امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا۔

ترجمان امریکی وزارت خارجہ میتھیو ملر نے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور امریکا کے سفیر کی ملاقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں سے معاشی اصلاحات، خطے کی سکیورٹی اور انسانی حقوق پر گفتگو ہوئی۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا ہے کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر بھی غور ہوا، ہماری کسی ایک سیاسی جماعت کیلئے کوئی پوزیشن نہیں ہے، ایران اور پاکستان کے درمیان محدود تصادم سے بھی آگاہ ہیں۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سے امریکی سفیر نے ملاقات کی تھی، اس موقع پر بیرسٹر گوہر، اسد قیصر سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی موجود تھے، ملاقات میں پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

پی ٹی آئی کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں پاکستان میں جمہوریت کی حالت اور قانون کی حکمرانی کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، ملک میں بنیادی انسانی حقوق کی کیفیت اور معیشت کی صورتحال پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔

ملاقات میں بنیادی سیاسی آزادیوں پر عائد قدغنوں اور اظہار و ابلاغ کی آزادیوں کے خلاف غیرقانونی انتظامی اقدامات پر گفتگو ہوئی، اس کے علاوہ بانی پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ، پارٹی قائدین اور کارکنان سمیت سیاسی قیدیوں کے خلاف انتقامی سلسلے پر بھی بات چیت کی گئی۔

عمر ایوب نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملاقات میں پاکستان کی سیاسی اور معاشی صورتحال پر بات چیت کی، آئین اور قانون کی بالادستی سے ملک ترقی کرتا ہے، اگر ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی نہ ہو تو وہ کبھی خوشحال ملک نہیں بن سکتا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔