12 ربیع الاول کو سیرت النبیؐ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، وزارت مذہبی امور وبین المذاہب

 

ربیع الاول کا ماہ مبارک تمام مسلمانوں کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔اس ماہ مبارک میں ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺاس دنیا میں تشریف لائے۔اس سال وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے 49 ویں سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا انعقاد اس ماہ مبارک کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ایک کاوش ہے۔ وزارت مذہبی امور وبین المذاہب کی یہ بھی کوشش ہے کہ ملک کے اندرونی حالات کے پیش نظر مذہبی ہم آہنگی ورواداری ، اخوت و مساوات، احترام انسانیت ، عدم تشدد ، اتحاد واتفاق ،مفاہمتی عمل اور ڈائیلاگ کے کلچر پر مبنی تعلیمات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیا جائے۔ ہر سال اسی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے 12 ربیع الاوّل کو سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد کیا جاتاہے۔اس کانفرنس کے درج ذیل اہم حصے ہیں۔
۱۔ تقسیم انعامات قومی مقابلہ کتب سیرت ونعت ۲۔ سیرت النبی ﷺ کانفرنس
۱۔ تقسیم انعامات مقابلہ کتب سیرت و نعتوزارت مذہبی امور ہر سال، قومی ، علاقائی ، اور بین الاقوامی زبانوں(عربی اور انگلش) میں کتب سیرت و نعت کے مقابلوں کا اعلان کرتی ہے۔اس میں کسی ایک عنوان پر مقابلہ مقالاتِ سیرت کا بھی اعلان ہوتا ہے۔ سال 2024 کے مقابلہ کتب سیرت ونعت کااعلان جنوری کے مہینے میں کیا گیا تھا۔ ابتدائی مرحلے میں منتخب ہونے والی ہر کتاب اور ہر مقالہ کو کم از کم تین ماہرین پر مشتمل ججز کمیٹی کو تفصیلی جانچ پڑتال کے لئے ارسال کیاگیا تھا-یہ ججز اپنے شعبے کے ماہرین اور یونیورسٹیوں کے پی۔ ایچ۔ڈی سطح کے پروفیسر صاحبان ہوتے ہیں۔بعد ازاں اِن ماہرین کی رپورٹس کو ایک دوسری ماہرین کی اعلیٰ کمیٹی جسے اپیکس کمیٹی کہا جاتا ہے کے سپر د کیا جاتا ہے ۔ یہ کمیٹی ہر کتاب اور اس کے بارے میں موصول شدہ تمام رپورٹوں اور آراءکی جانچ پرکھ کے بعد فیصلہ کرتی ہے کہ کون سی کتاب کون سے انعام کی مستحق ہے۔ اس طرح بہترین انعام یافتہ قرار پانے والی کتاب یامقالاتِ سیرت کا تعین ہوتا ہے۔ سال 2024 کے مقابلہ کتب سیرت ونعت کے لئے کل164کتابیں موصول ہوئیں جن میں انعام حاصل کرنے والے خوش نصیب افراد کی تعداد 30 ہے جبکہ 118مقالات سیرت موصول ہوئے جن میں انعام حاصل کرنے والے خوش نصیب افراد کی تعداد33ہے۔ اس سال خوش نصیب انعام یافتگان کی کل تعداد63 ہو گی۔۲۔سیرت النبی ﷺ کانفرنس 2024ہر سال قومی یا بین الاقوامی سیرت النبی ﷺ کانفرنس تعلیمات نبوی ﷺکے فروغ اورپرچارکے لیے منعقد کی جاتی ہے۔جس میں ملکی اور بیرونی دنیا ئے اسلام کے معروف مذہبی اسکالرزشرکت کر تے ہیں۔اس طرح کی کانفرنسوں میں علمائے کرام کے باہمی میل جول سے اختلافات کو بھی کم کرنے اور ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع فراہم ہوتا ہے اور مذہبی ہم آہنگی ورواداری کے حوالہ سے بھی اس کے خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اس سال سیرت النبی ﷺ کانفرنس کے لئے جس موضوع کا انتخاب کیا گیاہے وہ ہے:ریاست کا تعلیمی نظام ۔۔۔۔۔ سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں کانفرنس کی اسی اہمیت کے پیش نظروزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کی کارروائی اور معیاری مقالاتِ سیرت کو جو اس موضوع پر لکھے گئے ہوتے ہیں، کو چھپوا کر اداروں اور لائبریریوں میں مفت تقسیم کرتی ہے۔بعد ازاں ان مقالات کو وزارت کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کردیا جاتا ہے۔اس سال سیرت النبی ﷺ کانفرنس بمطابق 12 ربیع الاوّل 1446کو منعقد ہوگی۔ کانفرنس کے ابتدائی سیشن میں وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان مہمان خصوصی ہونگے۔ کانفرنس کے دوسرے سیشن کی صدارت جناب صدر ،اسلامی جمہوریہ پاکستان فرمائیں گے۔کانفرنس کے دونوں سیشن میں ملک کے نامور علمائے کرام واسکالرز حضرات کانفرنس کے موضوع پر اظہار خیال کریں گے۔ اس کے علاوہ قومی سیرت النبی ﷺ مقابلے کے انعام یافتگان میں انعامات بھی تقسیم کیے جائیں گے۔وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی سیرت النبی ﷺ تقریبات کے سلسلے میں تمام وفاقی وصوبائی وزارتوں / محکموں اور تعلیمی اداروں کو یہ ہدایات بھی جاری کرتی ہے کہ وہ اپنی سطح پر ربیع الاول کے دوران سیرت النبی ﷺ سے متعلق مجالس مختلف محافل اور تقریبات کا انعقاد کریں تاکہ ہمارے معاشرے کو آپﷺ کی تعلیمات کے سلسلے میں مختلف پہلوؤں پر رہنمائی حاصل ہوسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔