فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

تحقیقات کے نتائج کا انتظار کیے بغیر پاکستان پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی

نئی دہلی: بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ پہلگام 22 اپریل کو ہوئے حملے کی تحقیقات ابھی جاری ہیںاور بھارت نے تحقیقات کے نتائج کا انتظار کیے بغیر 6 سے 10 مئی کے درمیان پاکستان پر سینکڑوں سپرسونک میزائل اور ملٹری ڈرون فائر کر دیے جو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال سے صحافی نے پہلگام واقعے کی تحقیقات سے متعلق سوال کیا جس پر اُن کا جواب تھا کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کی تحقیقات تاحال جاری ہیں اور ابھی تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا گیا۔

رندھیر جیسوال نے کہا کہ تحقیقات مکمل کرنے اور کسی نتیجے پر پہنچنے کے بغیر بھارت نے 6 سے 10 مئی کے درمیان پاکستان کی فضائی حدود میں درجنوں سپرسونک میزائل اور عسکری ڈرونز فائر کیے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جو  بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی واضح خلاف ورزی ہے۔

پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے آج منگل کو جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران معصوم بچوں، بزرگوں اور خواتین سمیت 40 بے گناہ شہری شہید جبکہ 11 جوانوں نے بھی مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔