فوٹو بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا
فوٹو بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا

ایران کا جوہری پروگرام تباہ کر دیا ، امریکی وزیرِ دفاع کا دعویٰ

واشنگٹن : پینٹا گون میں فضائیہ کے سربراہ جنرل ڈین کین  کے ہمراہ مشترکہ بریفنگ دیتے ہوئے ہیگستھ کا کہنا تھا کہ اس حملے کا مقصد ایران کی جوہری صلاحیتوں کو تباہ کرنا تھا۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین کے ہمراہ بریفنگ کے دوران وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ اس حملے نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کن نقصان پہنچایا ہے لیکن اس میں ایرانی فوجی یا شہری متاثر نہیں ہوئے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیرِ دفاع نے کہا کہ ’امریکی حملے میں ایرانی جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے لیکن ابتدائی اندازے یہی ہیں کہ ہمارا ہدف پر درست نشانہ لگانے والا گولہ بارود وہیں گرے جہاں ہم ان سے نشانہ لگانا چاہتے تھے اور اس سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوئے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ اس نے فردو کی جوہری تنصیبات کو تباہ کر دیا ہے جو اس کا مرکزی ہدف تھا۔ ایران نے حملہ کیا تو بھر پور جواب دیں گے ،ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ بار بار ایران کو کہتا رہا ہے کہ جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے، ایران کے پاس جوہری معاہدے کے لیے 60دن تھے، اسرائیل کو ابتدا میں ایران میں بہت کامیابیاں ملیں۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیل کو ہر اتحادی کی حمایت حاصل ہے، دنیا کو امریکی صدر کی بات سننا ہوگی، گزشتہ رات جنرل کوریلا کی سربراہی میں ’آپریشن مڈ نائٹ ہیمر‘ کیا گیا، ایران کی طاقت کو بھرپور طاقت سے کچلیں گے۔

ہیگستھ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی آپریشن ایران میں رجیم چینج کے لیے نہیں کیا گیا،نہ ہی امریکی آپریشن سے عام شہریوں اور آبادی کو نقصان پہنچا ہے، صدر ٹرمپ امن چاہتے ہیں ایران کو اِس راستے پر چلنا ہوگا۔

مریکی فضائیہ چیف جنرل ڈین کین نے کہا کہ ایران کی تینوں جوہری پلانٹس کو نشانہ بنایا ، ابھی تک ہمیں کوئی اطلاعات نہیں کہ انہوں نے ہماری خلاف مزاحمت کی ہے،امریکی تاریخ میں بی ٹو بمبار طیاروں کا سب سے بڑا آپریشن کیا گیا۔

ان کا کہنا  تھا کہ ایرانی ریڈار امریکی جہاز کو پکڑنے میں ناکام رہے ہیں، امریکی بی ٹو بمبار طیاروں کو دوسرے طیاروں کی مدد حاصل ہے ، ہم مشرق وسطیٰ میں امریکہ فوج کا بھرپور تحفظ کریں گے۔

جنرل ڈین کین  نے مزید کہ حملے کے دوران دور درجن ٹاماہاک مزائل بھی بھی اہداف کو نشانہ بنایا، حملے کے وقت ایران کے کسی طیارے سے اڑان نے بھری، نہ ہی امریکی دفاع نظام ہمارے خفیہ آپریشن کو ناکام بنا سکا ہے۔

امریکی حملے کا مقصد ایران میں رجیم چینج نہیں تھا: پیٹ ہیگسیتھ

پینٹاگون میں بریفنگ کے بعد امریکہ کے وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ سے سوال کیا گیا کہ کیا ایران پر حملے کا مقصد وہاں حکومت کی تبدیلی تھا۔

پیٹ ہیگسیتھ نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشن کا مقصد ایران میں رجیم چینج نہ تھا اور نہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے ایرانی جوہری پروگرام سے امریکہ کی قومی سلامتی کو لاحاق خطرات خطرات کے خاتمے کے لیے ایک آپریشن کی منظوری دی تھی۔

بریفنگ کے دوران پیٹ ہیگسیتھ سے امریکی سابق فوجیوں کے اِن خدشات کے بارے میں سوال کیا گیا کہ امریکہ ممکنہ طور پر مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے نام پر ایک اور ایسی جنگ میں ملوث ہونے جا رہا ہے جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا۔

امریکی وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ یہ کوئی ایسی جنگ نہیں جس کا خاتمہ نہ ہو۔ان کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے انھیں ایران کی جوہری صلاحیتوں کوختم کرنے کا ایک ’طاقتور اور واضح مشن‘ دیا ہے۔

ہیگسیتھ کا مزید کہنا ہے کہ یہی بات ایرانی حکومت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ’جیسا کہ صدر نے کل رات کہا، وہ امن چاہتے ہیں، مذاکرات کے ذریعے تصفیہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔