کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث سابق ایس ایچ اوامان اللہ، شعیب شوٹر سمیت12 مفرور ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 11اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت معطل ایس ایس پی راؤ انوار اور شریک ملزم سابق ڈی ایس پی قمر احمد عدالت میں پیش ہوئے۔
مقدمے کے تفتیشی افسر ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ ایس ایس پی رضوان نے بتایا کہ ملزمان کی رپورٹ تمام متعلقہ اداروں سے منگوائی ہے، تاہم ابھی تک مفرور ملزمان کے حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
رپورٹ کے مطابق مفرور ملزمان سابق ایس ایچ او امان اللہ، شعیب عرف شوٹر سمیت دیگر روپوش ہیں۔ رپورٹ میں ملزمان کے روپوش ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ میڈیا میں تشہیر کی وجہ سے مفرور ملزمان چھپ گئے ہیں، کوشش کررہے کہ ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے۔
ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے امید ظاہر کی کہ مفرور ملزمان جلد گرفتار ہوں گے اگر کوئی ملزم مفرور ہے تو اس کے اہلِ خانہ کو حبسِ بے جا میں رکھنے کا الزام غلط ہے، اس کیس میں کسی قسم کا سیاسی یا محکمہ جاتی دباؤ نہیں ہے، جب کہ کیس کے حوالے سے ٹھوس شواہد ہمارے پاس موجود ہیں۔
کیس کی سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی جب کہ عدالت نے سابق ایس ایچ اوامان اللہ، شعیب شوٹر سمیت12 مفرور ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔