لندن:برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسی کو جمال خاشقجی کے قتل سے تین ہفتے قبل صحافی کےاغواکی سازش کا علم ہو گیا تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے کسی فرد نے جمال خاشقجی کو اغوا کر کے سعودی عرب لانےکا حکم دیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے لیکن اس سے پہلے ہی انہیں سعودی قونصلیٹ میں قتل کر دیا گیا۔
دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ سعودی صحافی کو قتل کرنے کے لیے 15 افراد کو کس نے بھیجا؟
ترک صدر نے سعودی پراسیکیوٹر سے مطالبہ کہا کہ معاملے کا پتا لگائیں اور تحقیقات میں کچھ مخصوص افراد کو بچانے کی کوشش نہ کی جائے۔
خیال رہے کہ جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ میں قتل کر دیا گیا تھا اور ان کے جسم کے اعضا سعودی قونصلر جنرل کے گھر کے باغ سے برآمد ہوئے تھے۔