افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا رواں برس اپریل تک افغانستان سے اپنے نصف فوجیوں کو واپس بلا لے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے حالیہ امن مذاکراتی دور میں اس سال اپریل تک نصف فوجیں واپس بلانے کا وعدہ کیا ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان نے ماسکو میں امن مذاکرات کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ فریقین نے ایک دوسرے کو فوجیوں کے پُرامن انخلا اور افغانستان کی سرزمین دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی افغانستان سے اپنے نصف فوجیوں کے انخلا کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ فضول کی جنگ میں امریکا کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے، امریکا اب ساری توجہ معیشت کے فروغ پر دینا چاہتا ہے۔
دوسری جانب افغان سابق قومی سلامتی کے مشیرحنیف اتمر نے کہا کہ افغان کانفرنس کے بہت اچھےنتائج کیلیےپُرامید ہیں۔