کسانوں کو اب کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔فائل فوٹو
کسانوں کو اب کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔فائل فوٹو

کشمیریوں پرحملے۔بھارتی سپریم کورٹ ناراض، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری

بھارتی سپریم کورٹ نےبھارت کے مختلف علاقوں اور شہروں میں کشمیریوں پر حملے، پرتشدد واقعات اور سماجی بائیکاٹ کا نوٹس لے لیا۔
عدالت عظمی نے مرکزی حکومت اور11 ریاستوں کو حکم دیا ہے کہ پلوامہ خودکش حملے کے بعد بھارت کے مختلف علاقوں اور شہروں میں کشمیریوں كے خلاف ہونے والے پرتشدد واقعات اور سماجی بائیکاٹ کی روک تھام یقینی بنائی جائے۔

دوسری طرف انتہا پسند اور جنونیوں ہندوؤں کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ ساتھ  ہندوستان میں بسنے والے عام مسلمانوں کے خلاف بھی پرتشدد واقعات کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی بنچ نے وکیل طارق ادیب کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ پرتشدد واقعات سے نمٹنے کے لیے مقرر نوڈل آفیسر کشمیری شہریوں کے خلاف ہونے والے زیادتی اور حملوں کے معاملات کی بھی نگرانی کریں گے۔

واضح رہے کہ پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلہ پر خود کش حملے کے بعد سے بھارت کی مختلف ریاستوں میں کشمیری طلبا کی بیدخلی اور مارپیٹ کے واقعات پیش آرہے تھے، معاملہ کی سنجیدگی کے پیش نظر سپریم کورٹ نے دہلی، اتر پردیش، اتراکھنڈ، بہار، ہریانہ، میگھالیہ، مغربی بنگال، پنجاب اور مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے نوڈل افسران کے بارے میں تفصیلی معلومات عام شہریوں تک پہنچانے کے لئے تشہیر کا انتظام کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو ہدایت جاری کر دی۔

سپریم کوٹ نے ریاستوں کو نوٹس بھیج کر کشمیری طلبا کی مدد کے لیے نوڈل افسر تعینات کرنے کو کہا ہے۔ تمام ریاستوں میں تعینات نوڈل افسران کشمیری طلبا کی ہر ممکن مدد کریں گے اور جہاں کہیں بھی کشمیری طلبا کے ساتھ مار پیٹ جیسے واقعات پیش آئیں گے وہاں فوری طور پر کارروائی کریں گے۔