جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جاتی امرا جا کر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہی جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سنگین صورت اختیار کرچکی ہے، اس حوالے سے میاں صاحب سے بات ہوئی اور آج کی ملاقات اسی ایجنڈے پر محیط رہی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ معیشت نااہل حکمرانوں کے ہاتھ میں ہو تو اندازہ کیا جا سکتا ہے کیا حال ہوگا، نواز شریف اور میں نے موجودہ ملکی حالات پر تشویش محسوس کی، مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو نجات دلانے کیلیے بات ہوئی۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ آئندہ چند دنوں میں آصف علی زرداری صاحب سے بھی ملاقات کروں گا، جمعیت علمائے اسلام نے ملین مارچ کی تیاری کر لی ہے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے مزید کہا کہ ایک دو روز میں آصف زرداری سے بھی ملاقات کروں گا، سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ملک میں جعلی حکومت ہے،جو وزیراعظم بنا بیٹھا ہے وہ بھی جعلی ہے، معیشت نااہل حکمرانوں کے ہاتھ میں ہو تو اندازہ کیاجا سکتا ہے کیاحال ہو گا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نیب کے حوالے سے ہمیں کچھ سخت فیصلے لینے چاہییں، نیب ایک انتقامی ادارہ جس کو استعمال کیا جا رہا ہے، نیب سے احتساب اور انصاف کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
امیر جے یو آئی ف نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے ملین مارچ کی تیاری کر لی ہے ،عمران خان اپنے خواب کی سوچیں ہمارے خواب کی فکر نہ کریں.
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور ہماری سوچ میں کوئی فرق نہیں ، الیکشن میں مبینہ دھاندلی پرسب ایک پیج پرتھے، نواز شریف بڑے اچھے موڈ میں تھے ، میں بڑے اعتماد سے وہاں سے اٹھا ، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی ملاقات میں کوئی رکاوٹ نہیں ۔
انہوں نے کہا کہانہوں نے کہا کہ عمران خان ہماری فکرچھوڑیں،اپنے خاتمے کی فکرکری، ملک میں عمران خان کی حکومت نہیں ان کے پیچھے کی طاقتیں کب تک انہیں کھینچتی ہیں یہ دیکھنا ہے ۔