تھپڑ رسید کرنے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی۔فائل فوٹو
تھپڑ رسید کرنے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی۔فائل فوٹو

وزیراعلیٰ اروند کیجروال کو پھر تھپڑ پڑ گیا

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں جلوس کے دوران ایک شخص نے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال کے منہ پر تھپڑ رسید کر دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیراعلیٰ  موتی نگر میں برجیش گویل کی انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک جلوس کی قیادت کررہے تھے کہ ایک شخص تمام سیکیورٹی حدود کو پار کرتے ہوئے گاڑی کے نزدیک پہنچ گیا اور وزیراعلیٰ کو زناٹے دار تھپڑ جڑ دیا۔

عام آدمی پارٹی کے ورکزز نے تھپڑ مارنے والے شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جہاں اس کی شناخت 33 سالہ سریش کے نام سے ہوئی ہے جو اسپیئر پارٹس کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہے تاہم تھپڑ رسید کرنے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی ہے۔

یہ پہلی مرتبہ نہیں جب اروند کجروال کو تھپڑ رسید کیا گیا ہو اس سے قبل نومبر 2018 میں ان پر مرچیں پھینکی گئی تھیں، 2016 میں ایک شخص نے جوتا اچھالا تھا اور ایک خاتون نے سیاہی بھی پھینکی تھی جب کہ 2014 میں بھی ایک رکشہ ڈرائیور نے بھی ان کے چہرے پر تھپڑ رسید کیا تھا۔

دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے عام آدمی پارٹی (آپ) کے لیڈر اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کو تھپڑ مارنےکے واقعہ کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امت شاہ کو نشانہ بنایا ہے.

منینش سسودیا نے ٹوئٹر پر لکھا، ”کیا مودی اور شاہ اب کیجریوال کاقتل کروانا چاہتے ہیں؟ پانچ سال ساری طاقت لگا کر جس کا حوصلہ نہیں توڑ سکے، انتخابات میں شکست نہیں دے سكے، اب اسے راستے سے اس طرح ہٹانا چاہتے ہو بزدلوں۔