بحیرہ عرب کی تاریخ کا طاقتور ترین طوفان قرار دیا جانے والا ٹراپیکل سائیکلون’ کیار‘ مزید شدت اختیار کرگیا ہے، سندھ کے قریب سمندر میں 9سے 10 فٹ لہریں بلند ہونے کا اندیشہ،کراچی میں مٹی کا طوفان اورگرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب کے مشرقی وسطی حصے میں موجود ٹراپیکل سائیکلون مغرب اور شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے، طوفان کے مرکز میں ہواؤں کی رفتار210 سے 220 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، جبکہ یہ ٹراپیکل سائیکلون ابھی کراچی سے 860 کلومیٹر جنوب میں ہے۔
ٹراپیکل سائیکلون’ کیار‘ انتہائی شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہوچکا ہے اور ماہرین موسمیات اسے بحیرہ عرب کی تاریخ کا طاقتور ترین طوفان قرار دے رہے ہیں۔
طوفان سے براہ راست پاکستان کی ساحلی پٹی کو کوئی خطرہ نہیں لیکن طوفان کے اثرات کراچی سمیت زیریں سندھ اور مکران کی ساحلی پٹی پر نظرآسکتے ہیں۔
’کیار‘ آج مزید شدت اختیار کرکے سپر سائیکلون میں تبدیل ہوجائے گا،محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔
سمندری طوفان کے زیر اثر28 سے30 اکتوبر کے دوران کراچی سمیت زیریں سندھ اورمکران کے ساحلی علاقوں میں مٹی کا طوفان اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش متوقع ہے۔
ماہرین موسمیات نے ’کیار ‘کو بحیرہ عرب کے تاریخ کا سب سے طاقتور ترین طوفان قرار دے رہے ہیں، ’کیار‘ اب کیٹگری 5 کے سمندری طوفان میں تبدیل ہوچکا ہے۔
پچھلے 15 گھنٹوں میں سمندری طوفان نے غیر معمولی شدت اختیارکی ہے، ماہرین موسمیات کے مطابق اگر سائیکلون پاکستان کے جنوب میں آکر رکتا ہے تو مکران کے گہرے سمندر میں لہریں 10سے 15فٹ جبکہ سندھ کے قریب سمندری میں 9سے 10 فٹ لہریں بلند ہوسکتی ہیں۔