نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں۔فائل فوٹو
نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں۔فائل فوٹو

ایکسل لوڈ قانون کوئی ختم نہیں کر سکتا۔اسلام آباد ہائیکورٹ

ہائی کورٹ نے ایکسل لوڈ( گاڑیوں پر مقررہ حد سے زیادہ وزن) کے متعلق فیصلہ دیا ہے اس قانون کو عدالت اور انتظامیہ معطل نہیں کر سکتیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ایکسل لوڈ قانون پراس کی روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ ہائی کورٹ نے ایکسل لوڈ سے متعلق مرکزی کیس اور فردوس اعوان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست بھی نمٹا دی تاہم تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ عدالت نے حکم امتناع کے بعد ایکسل لوڈ کے قانون پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت کی تھی لیکن فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم نے ایم نائن موٹروے پر ایکسل لوڈ پرعمل درآمد روک دیا ہے۔