حکومت کی جانب سےٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پرجرمانوں میں بھاری اضافے کے خلاف پبلک ٹرانسپورٹ اینڈ گڈز الائنس نے ملک گیر پہیہ جام ہڑتال شروع کردی۔
تفصیلات کے مطابق ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے لاری اڈوں سے ٹرانسپورٹ مکمل بند کرتے ہوئے جرمانوں میں اضافے کے خلاف ہڑتال کردی جس پر حکومت نے ٹریفک جرمانوں میں بھاری اضافے پر عملدرآمد روک دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ملک بھرمیں ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے جرمانوں میں اضافے کیخلاف بس اڈوں سے ٹرانسپورٹ مکمل بند کرتے ہوئے ہڑتال کردی، جس کے باعث مسافرسخت مشکل سے دوچار ہیں۔
ٹرانسپورٹرزکا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بے جا جرمانوں سے ہمارا نقصان ہورہا ہے، جرمانوں میں اضافے کا فیصلہ موخرکرنے تک ہڑتال جاری رہے گی۔ ٹرانسپورٹرز نے موٹروے، ہائی وے، رنگ روڈ پر ٹول پلازہ جرمانوں سمیت دیگر اضافی ٹیکسز واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ادھر مسافروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی نااہلی کے خلاف ہرطرف احتجاج اورہڑتالیں ہورہی ہیں، حکومت جلد ازجلد ٹرانسپورٹرز کے ساتھ معاملات حل کرے تاکہ مسافروں کی پریشانی ختم ہو۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کے بعد جرمانوں میں اضافے کا فیصلہ عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔
چئیرمین پبلک اینڈ گڈز ٹرانسپورٹ الائنس عصمت اللہ نیازی نے کہا تھا کہ اب پنجاب ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اورسندھ میں بھی پہیہ جام ہڑتال ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ 2 جنوری کو اے سی ، نان اے سی ، چھوٹی بڑی تمام بسیں بند ہوں گی، اس کے علاوہ ٹرک ، منی مزدا ، چھوٹے بڑے تمام ٹرالر بھی ہڑتال پر ہوں گے۔
عصمت اللہ نیازی نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ موٹروے ، ہائی وے ، رنگ روڈ پر ٹول پلازہ ، جرمانوں میں اضافہ سمیت دیگر اضافی ٹیکس واپس لیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلیے ہمارے دروازے کھلے ہیں, اگر حکومت نے مطالبات نہ مانے تو ہڑتال کو غیر معینہ مدت کیلیے بڑھا دیا جائے گا۔