مریضوں کےتمام ضروری ٹیسٹ کیے جائیں۔وزیراعلیٰ۔فائل فوٹو
 مریضوں کےتمام ضروری ٹیسٹ کیے جائیں۔وزیراعلیٰ۔فائل فوٹو

کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کی تعداد 9 ہوگئی

کیماڑی میں زہریلی گیس سے متاثرہ ایک اورخاتون انتقال کرگئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے جب کہ وزیراعلیٰ سندھ نے متاثرہ علاقوں کو خالی کراکے رہائشیوں کو شادی ہالزمنتقل کرنے کی ہدایت کردی۔

انتقال کرنے والی خاتون 35 سالہ زیب النسا کیماڑی کی رہائشی تھیں جو نجی اسپتال میں زیرعلاج تھیں، انہیں گزشتہ رات ہی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

دو روزقبل کیماڑی میں پھیلنے والی پراسرار زہریلی گیس کے اخراج سے مجموعی طورپراب تک متاثرین کی تعداد 234 ہوچکی ہے۔

جیکسن تھانے کے ایس ایچ او ملک عادل کے مطابق گزشتہ روزکی پانچ ہلاکتوں سمیت زہریلی اورپراسرار گیس سے متاثر ہوکر مرنے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔

کیماڑی کے علاقے مسان روڈ، ریلوے کالونی، جیکسن بازاراورملحقہ آبادی میں پراسرارگیس سے متاثر ہونے کا سلسلہ اتوارکی شام 6 بجے شروع ہوا تھا اوردرمیانی شب تک 100سے زائد متاثرہ افراد کو مختلف اسپتالوں مین منتقل کیا گیا تھا جن میں سے 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

گزشتہ روز بھی صورتحال معمول پر رہی لیکن شام ڈھلتے ہی جان لیوا گیس کا سلسلہ پھرشروع ہوگیا اور اب کراچی بندرگاہ کے دوسری طرف کے علاقے کھارادر، میٹھادر، لیاری اوردیگرآبادیوں سے بھی متاثرہ افراد اسپتال پہنچنے لگے ہیں۔

500 افراد اسپتال لائے گئے: سیمی جمالی

جناح اسپتال کی ڈائریکٹرڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ گزشتہ روز کیماڑی اور اطراف کے علاقوں میں گیس سے متاثر تقریباً 500 افراد کو اسپتال لایا گیا، جیکسن کیماڑی سے جو لوگ لائے گئے ان میں بچے بھی شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے  کیماڑی میں پراسرار گیس پھیلنے سے  متاثر ہونے والے افراد کی خیریت دریافت کرنے کے لیے نجی اور سرکاری اسپتال کا دورہ کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سب سے پہلے کے پی ٹی اسپتال کا دورہ کیا جہاں متاثرہ افراد کی عیادت اور علاج کی سہولتوں کا جائزہ لیا اوراسپتال انتظامیہ کو بہترین طبی علاج فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

اسپتال انتظامیہ نے  وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا کہ کے پی ٹی اسپتال میں 70مریضوں کولایا گیا تھا جن میں 40 مریض پرائیویٹ اور 30 کے پی ٹی کے ملازم ہیں، اسپتال کے آئی سی یو میں 10مریض تشویشناک حالت میں موجود ہیں جب کہ کچھ مریضوں کو طبی امداد کے بعد روانہ کردیا گیا اور کچھ مریضوں کو جناح منتقل کیا گیا ہے۔

بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ جناح اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے متاثرہ مریضوں اور ان کے ورثا سے بھی ملاقات کی۔

مراد علی شاہ نے  ضیاء الدین اسپتال کا بھی دورہ کیا جہاں 123 مریضوں کو لایا گیا جب کہ سول اسپتال میں بھی 10 متاثرہ افراد زیرعلاج ہیں۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے خاص ہدایت کی کہ مریضوں کےتمام ضروری ٹیسٹ کیے جائیں، اگر مریضوں کو کہیں اورمنتقل کرنا ہو تو امن ایمبولنس کی سروس فراہم کریں۔