وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ احساس کیش پروگرام میں شفاف طریقے سے پیسے دیے گئے،لاک ڈاؤن نے جوحالات پیدا کیے اس کی مثال نہیں ملتی، امریکامیں لوگ خیرات لینے کیلیے کھڑے ہیں،صوبے مجھ سے پوچھ لیتے تولاک ڈاؤن نہ کرنے دیتا۔
وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سماجی تحفظ کے تین بڑے اقدامات کا آغازکردیا،پاکستانی قوم کے عطیہ دینے کے جذبات کوبہترسمجھتاہوں،لوگوں میں خیرات دینے کابہت بڑاجذبہ ہے،لوگ آخرت پرایمان کی وجہ سے خیرات دیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آہستہ آہستہ لوگوں کے خیرات دینے کے جذبے کوسمجھا،شوکت خانم ہسپتال کیلیے پیسہ عام لوگوں نے دیا،70 کروڑکے ہسپتال میں 12 ارب روپے کامفت علاج ہورہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ لاک ڈاؤن نے جوحالات پیدا کیے اس کی مثال نہیں ملتی،امریکامیں لوگ خیرات لینے کیلیے کھڑے ہیں، صوبے مجھ سے پوچھ لیتے تولاک ڈاؤن نہ کرنے دیتا،دیہاڑی دارکمائی کرتاہے توگھروالے کھاتے ہیں،یورپ اورہمارے حالات میں بہت فرق ہے،اللہ کاشکرہے میں نے دباؤکاسامناکیا۔
وزیراعظم نے کہاکہ ایک دم خوف وہراس کی وجہ سے سخت لاک ڈاؤن کیاگیا،بھارت کی 34 فیصدآبادی بھوک اوربیماری کاشکارہوگئی،اللہ کا شکرہے ہم نے بھارت جیسالاک ڈاؤن نہیں کیا،ہم نے لاک ڈاؤن کیاجس کی وجہ سے سروس سیکٹرتباہ ہوگیا۔
انہوں نے کہاکہ احساس کیش پروگرام میں شفاف طریقے سے پیسے دیئے گئے،احساس کیش پروگرام،لوگ ثانیہ نشترکودعائیں دیں گے،احساس کیش پروگرام میں لوگوں کوبڑاریلیف دیاگیا، پاکستان کوفلاحی ریاست بناناہے،لاڑکانہ میں 20 فیصدچھابڑی والوں نے امدادلی،وزیراعظم ریلیف فنڈزکامقصدبےروزگارافرادکی مددکرناہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ کورونا وبا سے پہلے ہی پناہ گاہیں بنادی تھیں،داتادربارکے باہرغریب سڑکوں پرسوتے تھے،دوسرے شہروں سے لوگ لاہورروزگارڈھونڈنے آتے ہیں،وزیراعظم نے ہدایت کہ وزرا پناہ گاہوں میں جاکران کے مسائل حل کریں۔