وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سکھر بیراج کا دورہ کیا، آبپاشی حکام کی جانب سے وزیراعلیٰ کو سکھر بیراج پر سیلابی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
آبپاشی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گڈو کے مقام پر اس وقت اونچے درجے اور سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، جہاں جہاں حفاظتی بندوں کو خطرہ ہے وہاں ان کی مرمت کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اے آئی جی کو حفاظتی بندوں کی نگرانی پر مامور عملے کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کراچی میں وزیراعظم کو بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے آگاہ کیا تھا، 136 افراد بارشوں میں جاں بحق ہوئے، آج وزیر اعظم کو خط بھی لکھ دوں گا، 23 لاکھ لوگ 20 اضلاع میں بارشوں سے متاثر ہوئے، ہر جگہ جا رہا ہوں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کو کوئی وفاق کے حوالے نہیں کرسکتا۔کشمور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نےکہا کہ سندھ بھر میں ریکارڈ بارشیں ہوئیں اور25 لاکھ لوگ متاثر ہوئے، ہم متاثرین کوکھانا اور ٹینٹ فراہم کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا وزیراعظم کے نام خط
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم کے نام ایک اور خط لکھا ہے جس میں سندھ میں بارشوں سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ اور زخمیوں کو 2 لاکھ روپے امداد دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مراد علی شاہ نے کاشت کاروں کے نقصانات کے ازالے کے لیے زرعی ترقیاتی بینک کے قرضے معاف کرنے اور ادائیگیاں مؤخرکرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہےکہ حالیہ طوفانی بارشوں سے متاثرہ خاندانوں کیلیے ایک لاکھ روپے نقد امداد دی جائے، ہر متاثرہ خاندان کو کیش ٹرانسفر کےذریعے ایک لاکھ روپے امداد دی جائے۔