اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ نے صحافیوں پر الزام تراشی اور ان کے خلاف نعرے بازی پر معافی مانگ لی۔
سندھ اسمبلی میں ہونے والے ناخوشگوار واقعے کے بعد میڈیا کارنر پر قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ و اراکین اور کچھ صحافیوں کے درمیان ہونے والی بد نظمی پر وضاحتی ویڈیو بیان سامنے آیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ باہر میڈیا کے دوستوں کے ساتھ جو واقعہ ہوا اس کی وضاحت دینا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی سمیت دیگر تمام رپورٹرز سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔
انھوں نے معاملے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں ہونے والے واقعے پر ہمارے رکن پر تشدد ہوا تھا، اس پر ہمارے جذبات بہت ہائی تھے۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ جب باہر آئے تو ایک صحافی جو سوشل میڈیا پر پی پی کو پروموٹ کرتے رہتے ہیں اسمبلی میں نظر بھی نہیں آتے، انہوں نے ایک ایسا سوال کیا جو ایک الزام تھا سوال نہیں تھا۔
انھوں نے کہا کہ میں صحافیوں کی عزت کرتا ہوں، کسی صحافی کو غلط نہیں کہا، اگر پھر بھی کسی صحافی یا صحافتی تنظیم کی دل ازاری ہوئی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ صحافی تنظیم کے دوست بھی ایسے صحافیوں کو دیکھیں جو سیاسی بن جاتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے کہا کہ میرے جذباتی ہونے پر میں کراچی پریس کلب سمیت تمام صحافیوں سے معذرت خواہ ہوں۔
اسمبلی اجلاس کے اختتام پر حلیم عادل شیخ کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی، اس دوران ایک صحافی نے حلیم عادل شیخ سے سوال پوچھا کہ آپ کے ایم پی ایز نے اپنے ہی ساتھی کو کیوں مارا۔
جس پر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سنیئر صحافی پیپلز پارٹی کے کارکنان کی طرح بات کرنے لگے ہیں۔
حلیم عادل شیخ کی الزام تراشی پر صحافیوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
اس دوران حلیم عادل شیخ مسلسل صحافیوں پر الزام تراشی اور نعرے بازی کرتے رہے اور بھتہ خور اور لفافہ صحافی کے نعرے لگاتے رہے۔