ندیم بلوچ:
دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلئے ہاٹ فیورٹ قرار دیدیا گیا ہے۔ میزبان ٹیم کے پاس ہوم ایڈوانٹیج کے ساتھ سب سے مضبوط بیٹنگ لائن موجود ہے۔ اسی طرح میگا ایونٹ میں دوسری فیورٹ ٹیم برطانیہ کی ہے۔ جبکہ پاکستان اور بھارت سے سرپرائز پرفارمنس کی امیدیں کی جا رہی ہیں۔ ادھر کیوی، کیربین اور پروٹیز کو ڈارک ہارس لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ میگا ایونٹ میں بلے بازوں کا کردار اہم ہوگا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے آغاز میں ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ ایونٹ میں شرکت کرنے والی ٹیموں کی آسٹریلیا آمد کا بھی سلسلہ اب شروع ہو چکا ہے۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ میگا ایونٹ کیلیے میبلورن، ایڈیلیڈ، پرتھ اور سڈنی اسٹیڈیم کیلئے چار الگ انداز کی پچیں تیار کی گئی ہیں۔ جس میں میگا ایونٹ کے دوران انتہائی سنسنی خیز مقابلوں ہونے کی امید ہے۔ اس ضمن میں میگا ایونٹ میں ہاٹ فیورٹ کا درجہ میزبان اور دفاعی چیمپئن آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کو دے دیا گیا ہے۔ آسٹریلیا کا اسکواڈ اس وقت سب سے زیادہ متوازن قرار دیا جارہا ہے۔ جہاں ٹیم کے پاس کوالٹی اسپنرز کے ساتھ اسپیڈ اسٹار بالرز اور طویل بیٹنگ لائن موجود ہے۔ جبکہ آل رائونڈرز کی خدمات سے بھی لیس ہے۔ جائزہ لیا جائے تو کینگروز کا اوپنگ پیئر اس وقت دنیا کے دو نامور جارح مزاج بلے باز ڈیوڈ وارنر اور ایرون فنچ پر مشتمل ہے۔
ڈیوڈ وارنر کا اسٹرائیک ریٹ 142 سے زائد ہے۔ جبکہ فنچ کا اسٹرائیک ریٹ 144 تک پہنچ چکا ہے۔ دونوں بلے باز پہلے پاور پلے میں حریف ٹیم پر حاوی ہونے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ ون ڈان پوزیشن پر کیمرون گرین ہیں۔ جو مشکل صورتحال میں بھی ٹیم کے رنز بنانے کی اوسط کو برقرار رکھنے کے فن سے بخوبی واقف ہیں۔ اس کے بعد اسٹیون اسمتھ، گلین میکسویل اور ٹم ڈیوڈ اسکواڈ کا اسکور آگے بڑھانے کیلئے کوئی بھی رسک لینے کیلئے تیار رہتے ہیں۔ جبکہ لوئر آرڈر میں جارح مزاج بلے باز ماتھیو ویڈ اور کپتان پیٹ کمنز ڈیتھ اوورز میں زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کا ہنر جانتے ہیں۔ جبکہ بالرز کی بات کی جائے تو ٹیم کے پاس اسپنرز میں ایڈم زمپا کی خدمات حاصل ہیں۔
آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز، جوس ہیزل ووڈ اور مچل اسٹارک جیسے اسپیڈ اسٹار بھی موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین کرکٹ نے ایونٹ کیلئے آسٹریلیا کو سب سے زیادہ مضبوط امیدوار ٹھہرا دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس ایونٹ میں دوسرا مضبوط ترین اسکواڈ انگلش ٹیم کو قرار دیا جا رہا ہے۔ جس نے حال ہی میں پاکستان کو ہوم گرائونڈ میں شکست سے دو چار کیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ سیریز میں برطانیہ نے اپنے نامور پلیئرز کو آزمایا تک نہیں۔ اب ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں انگلش ٹیم جانی بین اسٹوکس، جوس بٹلر، الیکس ہیلز، ہیری بروک، ڈیوڈ میلان، فل سالٹ اور بین ڈکیٹ جیسے پاور ہٹر بلے بازوں پر انحصار کرے گی۔ جبکہ بالنگ میں کرس جارڈن، کرس واکس اور مارک ووڈ جیسے نامی گرامی فاسٹ بالر موجود ہوں گے۔ اسی طرح اسپن کی بات کی جائے تو معین علی اور عادل رشید بھی موجود ہوں گے۔ یوں کرکٹ کے ماہرین نے اس ٹیم کو ایونٹ کی دوسری ٹاپ فیورٹ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب عالمی نمبر ون بھارت اور پاکستان کو اس ایونٹ کی سرپزائز پرفارمر کے طور پر ریٹ کیا گیا ہے۔ پاک بھارت ٹیموں کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ 23 اکتوبر کو میلبورن میں شیڈول ہائی وولیٹج مقابلے میں فتح حاصل کرنے والی ٹیم کے اعتماد میں کئی گناہ اضافہ ہوگا اور وہ ٹیم آسٹریلیا اور نگلینڈ پر بھی بھاری پڑ سکتی ہے۔ بھارتی اسکواڈ کی بات کی جائے تو ویرات کوہلی فارم میں آچکے ہیں۔ جبکہ سوریا کمار یادو اس وقت خوف کی علامت بن چکے ہیں۔ دیگر اسٹرائیک بلے بازوں میں اوپنر روہت شرما، کے ایل راہول اور ریشب پانٹ شامل ہیں۔ جبکہ ہرڈیک پانڈیا اور رویندر جدیجا جیسے مستند آل رائونڈرز بھی موجود ہیں۔ بالنگ میں بھارت کا انحصار محمد شامی اور بھینسور کمار پر ہوگا۔ جبکہ بھارت کا اسپن کا شعبہ بھی خاصا تگڑا ہے۔
پاکستان کی بات کی جائے تو اس ٹیم کو بھی اعتماد کی بحالی کیلئے بھارت سے شاندار جیت درکار ہوگی۔ پاکستان کے پاس اس وقت دنیا کا سب سے کامیاب ترین اوپننگ جوڑا ہے۔ جس کے پاس رواں برس سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان اس ایونٹ میں پاکستانی ٹیم کا سب سے اہم ٹرمپ کارڈ قرار دیئے جا رہے ہیں۔ جبکہ اطلاعات ہیں کہ شاہین شاہ آفریدی بھی فٹ ہوچکے ہیں اور وہ ممکنہ طور پر وارم اپ میچز میں شرکت کرکے اپنی فارم بحال کریں گے۔ جبکہ حارث رئوف کی بالنگ پرفارمنس شاندار رہی ہے۔ محمد حسنین، شاہنواز دھانی اور نسیم شاہ بھی گیم چینجر بالرز تصور کیے جا رہے ہیں۔ اسپن کی بات کی جائے تو پاکستان کے پاس شاداب اور نواز جیسے مستند اسپنرز موجود ہیں۔ تاہم ویک پوائنٹ پاکستان کا مڈل اور لوئر آرڈر ہے۔ جو پرفارمنس پیش کرنے میں مسلسل ناکام رہا ہے۔
ادھر ماہرین نے ڈارک ہارس کیٹگریز میں چار ٹیموں کا شامل کیا ہے۔ جس میں نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کی ٹیمیں شامل ہیں۔ جو کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹ سکتی ہیں۔ جبکہ افغان اور بنگلہ دیشی ٹیموں سے کوئی خاص امیدیں نہیں۔ ان دونوں ٹیموں کا آسٹریلوی سرزمین پر ریکارڈ ناقص رہا ہے۔ ماہرین نے سیمی فائنل کیلئے چار ٹیموں کا انتخاب کیا ہے۔ جس میں پاکستان، انڈیا، آسٹریلیا اورانگلینڈ کی ٹیمیں شامل میں۔ جبکہ ایونٹ کے بہترین بلے بازوں میں بابر اعظم، محمد رضوان، ڈیوڈ وارنر، جوس بٹلر، میتھیو ہیڈ، ڈیون کانوائے، سوریا کمار یادو، روہت شرما، میئرز، راجہ پاسکے، ویرات کوہلی اور پنڈیا کو ریٹ کیا گیا ہے۔ اسی طرح اہم ترین بالرز جو اس ایونٹ میں توجہ کا مرکز ہوں گے۔ ان میں مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ، پیٹ کمنز، شاہین شاہ آفریدی، محمد شامی، حارث رئوف، ٹرینٹ بولٹ، کرس واکس اور کرس جارڈن شامل ہیں۔
مزید تازہ ترین خبروں کے لئے کلک کریں
تازہ ترین