کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن پر حملے کے بعد حکومت پاکستان نے افغان ناظم الامور کو طلب کرکے واقعے پر احتجاج کیاہے۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق افغان ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کرکے حملے پر تشویش اور غم و غصہ کا اظہارکیا گیا۔
واضح رہے کہ حملے میں ہیڈ آف مشن محفوظ رہے تاہم سیکیورٹی ہپر مامور سپاہی اسرار زخمی ہوگئے تھے۔ ذرائع کا کہناہے کہ زخمی سپاہی کو پشاور پہنچادیاگیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق افغان ناظم الامور کو طلب کر کے ان سے مطالبہ کیا گیا کہ حملے کے مرتکب افراد کو فوری انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، سفارت خانے کے احاطے کی سکیورٹی خلاف ورزی کی تحقیقات کی جائیں، جبکہ سفارتی احاطے، عملے کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے تمام اقدامات کیے جائیں۔
افغان ناظم الامورنے حملے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمنوں کی حرکت ہےا، جس کی افغان قیادت نے اعلیٰ سطح پر سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔ ترجمان کے مطابق افغان ناظم الامور نے بتایا کہ پاکستانی سفارتی مشنز کی سکیورٹی پہلے سے سخت کردی گئی اور حملے کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانےکیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔