لاہور(امت نیوز)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ بند کمرے میں چار افراد نے ان کے قتل کا منصوبہ بنایا۔ پلان یہ تھا کہ اس قتل کو مذہبی اشتعال انگیزی کا نتیجہ قرار دیا جائے
ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب میں عمران خان نے بتایا کہ مجھے ایجنسیز کے اندر سے پیغام آیا کہ آپ کو قتل کرنے کی سازش ہو رہی ہے، ایک پلان کے بعد دوسرا پلان بنایا گیا، ہمیں راستے سے ہٹانے کے لئے کیا کچھ نہیں کیا گیا
عمران خان نے کہا کہ وزیرآباد واقعے میں ہمارے محافظ ملوث ہیں اور یہ بہت طاقتورہیں۔مجھے راستے سے ہٹانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا، ضمنی الیکشن میں جیت کے بعد مجھے قتل کرنے کا پلان تھا اور پھر واقعے کی سلمان تاثیر کی طرح رنگ دے دیا جاتا، اس بات کی اطلاع ہماری ایجنسیز کے کچھ لوگوں نے مجھے پہلے دے دی تھی
عمران خان نے کہا کہ وزیرآباد واقعے میں نواز، شہباز اور زرداری جیسے طاقتور لوگ شامل ہیں، بہت افسوس کے ساتھ کہتا ہوں یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہم اپنے ملک اور قوم کا محافظ سمجھتے ہیں، ان کی وجہ سے ہی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی اور نہ ہی شفاف تفتیش ہوسکی۔
عمران خان نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد نامور ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کیا گیا، مجھے معلوم ہے رجیم چینج میں کون کون شامل ہے، عوام اس تبدیلی کے بعد پہلی بار سڑکوں پر آئے، رجیم چینج کے ماسٹر مائنڈ کو معلوم نہیں تھا قوم سڑکوں پر نکل آئے گی
وزیرآباد میں نوید نے پستول نے ریپڈ فائر کیا، میں نے پستول سے فائرنگ کی ہے اس لیے جانتا ہوں کہ کیا ہوا اور فائرنگ ایسے نہیں ہوتی، ملزم نوید تربیت یافتہ ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ دو قسم کا اسلحہ چلنے کی آوازیں آئیں، میں نے بتایا تھا کہ سامنے سے بھی گولیاں چلائی ہیں، اگر ملزم نوید اکیلے کا نہ کہتا تو سارے گینگ کا پتہ چل جاتا، پولیس نے ملزم کا اعترافی بیان اُن رپورٹرز اور صحافیوں کو دیا جو پاکستان تحریک انصاف کے مخالف ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں اپنے اوپر فائرنگ کی ایف آئی آر درج نہیں کرواسکا، جبکہ پنجاب میں ہماری حکومت ہونے کے باوجود ماتحت پولیس افسر عدالت میں پیش نہ ہوا جبکہ سی ٹی ڈی افسر نے بھی شامل تفتیش ہونے اور عدالت کے سامنے آنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ وزیرآباد کے مقام پر مختلف ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی جبکہ ہمارے سیکیورٹی گارڈز نے ایک گولی بھی نہیں چلائی جسکا فرانزک بھی کرایا گیا، جے آئی ٹی نے ملزم نوید کے کال ڈیٹا ریکارڈ کے لیے وفاقی ادارے سے رابطہ کیا تو انہوں نے صاف انکار کردیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے لیاقت علی خان کی طرح قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا جو ہمارے کارکن معظم کیوجہ سے ناکام ہوا، مجھے معلوم ہے وزیرآباد واقعے میں کون لوگ ملوث ہیں اور میں اُس وقت اداروں کے نام بتاؤں گا جب جے آئی ٹی ان افسران کو بلائےگی