کوئٹہ: بارکھان واقعے میں خان محمد مری کی بازیاب کی گئی نوعمر بیٹی سے جنسی زیادتی اور جلتے سگریٹوں سے سلگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس سرجن نے بتایا کہ خان محمد مری کی بیٹی کو متعدد بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ زیادتی کیے جانے کے شواہد بھی ملے ہیں۔ لیویز نے خان محمد مری کے بچوں کو بارکھان اور دکی سے دو روز قبل بازیاب کروایا تھا۔
کوئٹہ کے سول ہسپتال میں تعینات سرجن ڈاکٹرعائشہ فیض نے بتایا کہ 17 سالہ بچی کے جسم پر بہیمانہ تشدد کے نشانات موجود ہیں جبکہ سگریٹ سے سلگانے پر جلد کے جلنے کے داغ بھی ہیں۔
لڑکی کی والدہ کو بھی جسمانی زدوکوب کیا گیا، ان کے جسم پر بھی مارپیٹ کے نشانات پائے گئے ہیں۔خان محمد مری کے بیٹوں نے بھی زیادتی کا بتایا تاہم ان کے جسموں پر شواہد موجود نہیں ۔
Quetta: The incident of Barkhan revealed the sexual abuse and torture with the young daughter of Khan Mohammad Mari, along with being forced to smoke cigarettes.
According to Police, Khan Mohammad Mari’s daughter was repeatedly subjected to violence, and evidence of abuse was also found. Police had arrested Khan Mohammad Mari’s children from Barkhan and Duki .
Dr. Ayesha Faiz, a consultant surgeon at Quetta’s Civil Hospital, said that the 17-year-old girl’s body shows signs of brutal violence, and there are also burn marks from cigarette burns.
The girl’s mother was also physically assaulted, and there are signs of beating on her body as well. Khan Mohammad Mari’s sons also reported abuse, but no evidence was found on their bodies.