کراچی(رپورٹ:حسام فاروقی)شاہ فیصل ٹاؤن کے ان پلان علاقوں میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ دینے کی مد میں دو ٹیمیں نذرانے وصول کر رہی ہیں جس میں سے ایک ٹیم ڈپٹی کمشنر کورنگی کے نام پر رشوت وصول کر رہی ہے جبکہ دوسری ٹیم جسے وسیم شاہ ٹپے دار لیڈ کرتا ہے وہ اسسٹنٹ کمشنر شاہ فیصل ٹاؤن کے نام پر بلڈروں سے پیسے لے کر کثیر المنزلہ ناقص مٹیریل سے عمارتیں تعمیر کرنے کی اجازت دے رہے ہیں، جبکہ بلڈر کراچی کے سادہ لوح افراد کو سستے فلیٹوں کا جھانسہ دے کر بناء کسی اپروول اور کسی متعلقہ ادارے کی اجازت کثیر المنزلہ عمارتیں تعمیر کرکے ان میں فلیٹ فروخت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی ڈوبنے کا خدشہ ہے اور اس سارے کھیل کو تحفظ ڈی سی آفس کورنگی اور اے سی آفس شاہ فیصل کا عملہ دے رہا ہے جس میں وسیم شاہ کا نام سر فہرست بتایا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس وقت شاہ فیصل ٹاؤن میں آنے والے ان پلان علاقوں جو کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے ہیں ان میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کی جا رہی ہیں، اور بلڈر رہائشی پلاٹوں پر بناء کسی نقشے یا کسی متعلقہ ادارے کی اجازت کے کثیر المنزلہ عمارتیں تعمیر کرکے ان میں بنائے جانے والے فلیٹس سادہ لوح افراد کو اسٹامپ پیپر پر فروخت کر رہے ہیں۔ اس وقت شاہ فیصل ٹاؤن میں آنے والے ان پلان علاقے گرین ٹاؤن کے پلاٹ نمبرMC1242،پر تین منزلہ فلیٹ سائٹ بناء کسی نقشے یا کسی متعلقہ ادارے کی منظوری کے بغیر تعمیر کی گئی ہے جس کا مکمل پیکج ٹپے دار وسیم نے لیا ہے۔
اسی طرح پلاٹ نمبر MC1270اورپلاٹ نمبر MC1271،گرین ٹاؤن پر بھی دو پلاٹوں کو ملا کر بلڈر کی جانب سے تین منزلہ فلیٹ سائٹ تعمیر کی گئی ہے جبکہ اس پلاٹ پر بھی نا تو کوئی نقشہ منظور کروایا گیا ہے اور نا ہی کسی متعلقہ ادارے سے بلڈر نے اجازت لی ہے اس غیر قانونی تعمیرات کو بھی ٹپے دار وسیم شاہ کی مکمل سر پرستی حاصل ہے۔ایک اور پلاٹ نمبر MC-1306Aپر بلڈر کی جانب سے بیسمنٹ سمیت گراؤنڈ فلور پر SMموبائل مارکیٹ تعمیر کی گئی ہے اور اس کے اوپر اضافی تین منزلہ فلیٹ سائٹ تعمیر کی جا رہی ہے اور اس تعمیر کی مد میں بھی وسیم شاہ نے ایک کروڑ روپے نذرانہ بلڈر سے وصول کیا ہے۔ اسی طرح پلاٹ نمبرMC1306Bپر بھی تین منزلہ فلیٹ سائٹ تعمیر کی گئی ہے جبکہ اس کے نیچے ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور قائم کیا گیا ہے، یہ تمام تعمیرات بناء کسی نقشے اور اجازت نامے کے تعمیر ہوئی ہیں۔اسی طرح شاہ فیصل کالونی کے ایک اور ان پلان علاقے الاحمد سوسائٹی پر بھی 4پلاٹوں کو ملا کر پانچ منزلہ فلیٹ سائٹ تعمیر کی جا رہی ہے جس کا پلاٹ نمبر نہیں مل سکا ہے جیسے ہی اس سائٹ کا پلاٹ نمبر ملا اسے بھی شامل اشاعت کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان بلڈروں کو دو ٹیمیں تحفظ فراہم کر رہی ہیں جس میں سے ایک ٹیم ڈی سی کورنگی آفس کی ہے جو اپنے پیسے الگ بلڈروں سے وصول کر تی ہے جبکہ دوسری ٹیم اے سی شاہ فیصل ٹاؤن آفس کی ہے جسے وسیم شاہ لیڈ کرتا ہے اور وہ اپنے پیسے الگ بلڈروں سے وصول کرتی ہے جبکہ ان تمام کاموں کو تحفظ دینے اور منہدم ہونے یا سیل ہونے سے بچانے کی ذمہ داری بھی ٹپے دار وسیم شاہ نے اپنے ذمہ لی ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی سی کورنگی آفس سے جو لوگ ان بلڈروں سے آکر لاکھوں روپے نذرانہ وصول کرتے ہیں ان کا کہنا ہوتا ہے کہ یہ نذرانہ ڈی سی کورنگی علی زیدی کے پاس جائے گا، جبکہ اے سی شاہ فیصل کالونی کا ٹپے دار وسیم جو نذرانہ وصول کرتا ہے وہ اسسٹنٹ کمشنر اسماء بتول کے نام پر لیا جا رہا ہے اور بلڈروں کو کہا جاتا ہے کہ یہ پیسے میڈم کے پاس جائیں گے، خبر کے سلسلے میں موقف لینے کے لئے جب اسسٹنٹ کمشنر اسماء بتول سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں نے کچھ دنوں پہلے ہی چارج لیا ہے اور میں اپنے سب ڈیویژن سے مکمل واقف نہیں ہوں۔ وسیم شاہ کے خلاف جلد انکوائری کی جائے گی اور اگر وہ اس معاملے میں ملوث نکلا تو ایکشن بھی لیا جائے گا۔