خرطوم (نیٹ نیوز) سوڈان میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی میں 200 کے قریب افراد ہلاک اور ایک ہزار 8 سو افراد زخمی ہوچکے ہیں، 3 روز سے جاری جنگ کے نتیجے میں اسپتالوں کو شدید نقصان پہنچا اور طبی سامان اور خوراک کی کمی ہوگئی۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے اس علاقے میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور یورپی یونین سمیت بین الاقوامی اداروں نے بھی اس حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
2021ء میں بغاوت کے بعد فوجی حکومت قائم کرنے والے 2 جرنیلوں کی افواج کے درمیان ایک ہفتے سے جاری اقتدار کی کشمکش ہفتے کو پرتشدد کارروائیوں میں تبدیل ہوگئی، یہ تنازع سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کی کمانڈ کرنے والے محمد ہمدان داگلو کے درمیان ہے۔
Fears of regional spillover grow as UN says nearly 200 dead, 1,800 wounded in battles across Sudan.https://t.co/sdOQnayPpC pic.twitter.com/o02DNokUhO
— AFP News Agency (@AFP) April 17, 2023
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دونوں فریقین سے ایک بار پھر فوری طور پر دشمنی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مزید کشیدگی ملک اور خطے کیلئے تباہ کن ہوسکتی ہے۔