بیت المقدس (امت نیوز) اسرائیلی فوج نے جنین پناہ گزین کیمپ پر وحشیانہ کارروائیاں کرتے ہوئے 5 فلسطینیوں کو شہید جب کہ 100 کے قریب افراد کو زخمی کر دیا۔العربیہ کے مطابق 22 برسوں میں پہلی بار اسرائیلی فوج نے جنین کیمپ پر فضائی حملے بھی کیے۔ ماہر نشانہ باز اہلکاروں نے گولیاں چلائیں اور تاحال پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے شہید ہونے والوں میں سے چار کی شناخت 21 سالہ خالد درویش، 19 سالہ قاسم ساریہ اور 15 سالہ احمد صقر، 29 سالہ قاسم فیصل ابو ساریہ کے نام سے کی ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ چھاپہ دو مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے مارا گیا تھا اور اس دوران اسرائیلی فوجی فائرنگ کی زد میں آئے جس کے نتیجے میں "بڑے پیمانے پر فائرنگ کا تبادلہ” ہوا۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جینین میں مبینہ اسلحہ برداروں کو گولی مارنے کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پر اسرائیلی فوج کے حملے میں کم از کم 91 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
ایران اور اردن نے اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی بربریت سے تشدد مزید بڑھے گا۔ اردن کی وزارت خارجہ نے جنین پر اسرائیل کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی شہروں میں اسرائیل کی "مسلسل دراندازی” کو روکنے، انہیں بار بار حملوں سے بچانے، اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا جو کہ "بین الاقوامی انسانی قانون اور قابض طاقت کے طور پر اسرائیل کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی” ہیں۔ ایران کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی حملوں میں شدت کو "مجرم” قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے جس میں آج کا حملہ بھی شامل ہے۔