عثمان خواجہ کی نوعمر بیٹیاں سوشل میڈیا پر نسل پرستانہ حملے کی زد میں

آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کی فیملی کو سوشل میڈیا پر شدید نسل پرستانہ اور مذہبی تعصب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ واقعہ بونڈائی بیچ فائرنگ کے بعد سامنے آیا، جب پورے آسٹریلیا میں سوگ کا سماں تھا، لیکن کچھ شدت پسندوں نے عثمان خواجہ کی نوعمر بیٹیوں کو نشانہ بنایا۔

عثمان خواجہ اس وقت ایشیز سیریز میں مصروف ہیں اور انہوں نے اس معاملے پر خود عوامی ردعمل نہیں دیا۔ تاہم اہلیہ ریچل خواجہ نے سوشل میڈیا پر موصول ہونے والے توہین آمیز اور نفرت انگیز پیغامات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ نفرت انگیزی ماضی میں بھی موجود تھی لیکن حالیہ دنوں میں اس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ریچل خواجہ نے کہا کہ یہ پیغامات نہ صرف تکلیف دہ ہیں بلکہ اس بات کی یاد دہانی بھی ہیں کہ مشکل اوقات میں اقلیتی کمیونٹیز کو کس طرح اجتماعی نفرت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس واقعے کے بعد کھیلوں اور سماجی حلقوں نے نسل پرستی، اسلاموفوبیا اور ہر قسم کی نفرت کے خلاف یکجہتی اور سخت موقف اپنانے کی اپیل کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔