شہید کے مبارک سر کی برکت

0

شام کے تاریخی شہر حلب میں ایک خانقاہ ہے، جو ’’مشہد نقطہ‘‘ کے نام سے مشہور ہے، یہ وہ خانقاہ ہے، جس کے راہب کی درخواست پر شہید کربلا حضرت سیدنا حسینؓ کا کٹا ہوا سر مبارک ایک رات اس خانقاہ میں رکھا گیا تھا۔ خانقاہ میں وہ جگہ جہاں حضرت حسینؓ کا سر رکھا گیا تھا، اس مقام پر سنگ مر مر کا ایک کتبہ نصب ہے، جس پر اس خانقاہ کی تاریخ اور واقعہ انگریزی زبان میں لکھا ہوا ہے، جس کا ترجمہ مندرجہ ذیل ہے:
’’جب یزید کی فوج اسیران اہل بیت کو کوفہ سے دمشق لا رہی تھی، تو اس نے حلب میں قیام کیا۔ اس مقام پر اسلام سے پہلے ایک خانقاہ تھی۔ اس خانقاہ کے راہب کو معلوم ہوا کہ پیغمبر اسلامؐ کا خاندان ہے۔ ان کے زیادہ تر مرد شہید ہو چکے ہیں اور زندہ رہنے والوں کو قیدی بنا لیا گیا ہے۔ اس راہب نے حضرت حسینؓ کے سر مبارک کے پہرہ دار سے درخواست کی کہ وہ ایک رات اس مقدس سر کو اس کے پاس رہنے دے اور اس کے بدلے پہرے دار کو ایک کثیر رقم بھی ادا کی۔
اس راہب نے وہ سر مبارک ایک پتھر پر رکھ دیا اور ساری رات حضرت حسینؓ پر کیے گئے ظلم کو سوچتا رہا۔ رات میں سر مبارک کے خون کے چند قطرے اس پتھر پر گرے۔ صبح کو قافلہ سر مبارک لے کر آگے بڑھ گیا۔ بالآخر وہ پادری مسلمان ہو گیا۔ ایک راہب کے بعد دوسرا آتا رہا اور یہ مقدس پتھر جس پر خون سیدنا شہید کربلاؓ کی سرخی تھی، صفر 333 ہجری تک اسی خانقاہ میں رکھا رہا۔
333 ہجری میں ایک بادشاہ شاہ ہمدانی نے حلب کو فتح کیا اور اس شہر کو اپنا دارالحکومت بنایا۔ وہ برابر اس پتھر کی زیارت کو جاتا رہا اور یہاں ایک شاندار عمارت تعمیر کرائی، اس وقت سے یہ جگہ مشہد نقطہ کہلانے لگی۔ یہاں تک کہ 1333 ہجری میں عثمانی بادشاہوں نے اس جگہ کو فتح کرلیا۔
وہ لوگوں کو اس مقام کی زیارت سے منع کرتے تھے اور اس عمارت کو انہوں نے اپنے ہتھیاروں کا گودام بنالیا۔ 20 محرم 1337 ہجری کو جب کہ یہ جگہ ہتھیاروں سے بھری ہوئی تھی، اچانک دھماکے سے عمارت تباہ ہو گئی، لیکن یہ تاریخی پتھر محفوظ رہا۔ لوگ اس پتھر کو مسجد زکریا میں لے گئے، جو حلب میں ہی واقع ہے۔ مگر پھر کچھ عرصے کے بعد مشورہ سے اس پتھر کو اسی عبادت گاہ میں پہنچوا دیا گیا، جہاں یہ پتھر شروع میں رکھا ہوا تھا اور اس طرح یہ مبارک پتھر اپنی جگہ رکھ دیا گیا۔
1380 ہجری میں جعفری اسلامی تعمیر نو کی سوسائٹی نے اس عمارت کو اس کے پرانے انداز میں دوبارہ تعمیر کرا دیا۔‘‘
٭٭٭٭٭

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More