طالبان نے غزنی میں3امریکی فوجی مار دئیے

0

پشاور(نمائندہ خصوصی)طالبان نے غزنی میں3امریکی فوجی مار دئیے۔امریکی فوج کے قافلے پر بموں سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 3 فوجی زخمی بھی ہوئے،حملے میں امریکی فوج کی ایک گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔ نیٹوکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں ایک امریکی ٹھیکیدار بھی زخمی ہوا ہے۔ طالبان ترجمان کے مطابق منگل کو غزنی شہر کے شہباز کے علاقے میں بم دھماکے سے امریکی بکتربند گاڑی تباہ کر دی گئی اوراس میں سوار 2فوجی موقع پرہلاک ، جبکہ دو شدید زخمی ہوئے ۔ جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا ۔ جہاں اطلاعات کے مطابق تیسرا فوجی بھی دم توڑ گیا۔ بگرام ایئر بیس پر طالبان نے میزائل داغے تاہم جانی ومالی نقصانات کی تفصیلات معلوم نہ ہو سکیں۔دوسری جانب امریکی و افغان فوج نے صوبہ پکتیا کے ضلع زازئی اریوب میں شہری آبادی پر چھاپہ مارا ۔ سرگل گاوٴں میں گھروں کے دروازوں کو تباہ کر دیا۔ایک مکان اور ایک موٹرسائیکل نذرآتش کرنے کے علاوہ ایک شخص کو شہید اور 4 افراد کو زخمی کر دیا ، جبکہ 11 لاکھ افغانی کرنسی اور دو کلاشنکوف بھی ساتھ لے گئے۔ افغان صوبہ خوست و لوگر میں دھماکے میں ٹینک تباہ جبکہ 6اہلکار ہلاک و زخمی ہو گئے ۔ صوبہ خوست ضلع موسیٰ خیل کے توت پال کے علاقے میں پولیس کی بکتر بند بارودی سرنگ کا نشانہ بن کر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار ایک اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔صوبہ لوگر ضلع چرخ کے خواجہ اسماعیل کے علاقے میں طالبان کے حملے میں ایک فوجی زخمی ہوگیا جبکہ کوتلک کے علاقے میں بم دھماکے سے ایک فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ صوبہ کابل کے ضلع سروبی میں تین فوج محمدآغا، خلیل اور کمال طالبان کی مخالفت سے دستبردار ہوگئے۔ صوبہ بلخ میں 41مقامی جنگجوؤں نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے۔ ہتھیار ڈالنے والوں میں دانا ، ابراہیم ، گل آغا، اوغان بای ، یارمحمد،نقیب اللہ،رسول احمد، جان محمد ، روزی بای، سفر، ضیاخان،ظریف ،خیرمحمد، عالم بای ، حاج یعقوب، خدایداد، جورہ بای ، مینوبای، خلیفہ محمدنور، قاسم بای ، عزیز اللہ ، نیک محمد، فضل احمد، محمداعظم ، توختہ، محمدوزیر، عبدالشکور، خیری معاون، آغامحمد، نعمت اللہ، شریف ، ملک امان، حضرت اللہ، غلام قادر، لطف الرحمن، صبرت اللہ ، عبدالرحمن ، قدرت اللہ اور یوسف شامل ہیں۔ادھر افغان حکومت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گرفتار کمانڈر علی پور کو ہزارہ برادری کے احتجاجی مظاہروں کے باعث رہا کردیا ہے۔ کابل میں علی پور کی گرفتاری کے بعد لوگوں نے پولیس دستوں پر شدید پتھراوٴ کر کے کئی کو زخمی بھی کر دیا تھا۔ دریں اثنا ایک بیان میں نیٹونے کہا ہےکہ چوبیس نومبر کو ہلاک ہونے والا امریکی فوجی غلطی سے ایک افغان فوجی کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا تھا ۔و اقعہ صوبہ نمروز میں القاعدہ کیخلاف آپریشن کے دوران پیش آیا ۔ امریکی کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر کے مطابق تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے امریکی فوجی پر ارادتاً فائرنگ نہیں کی گئی ۔ جبکہ جنیوا میں افغان حکومت اور اقوام متحدہ کے اشتراک سے افغان کانفرنس شروع ہوگئی ہے۔دو روز تک جاری رہنے والی کانفرنس میں پاکستان، روس، چین اور متعدد یورپی ممالک شریک ہیں ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کرتار پور کوریڈور کے سنگ بنیاد کی تقریب کے سلسلے میں مصروفیت کے باعث ان کی جگہ اعلیٰ سطح کا وفد شرکت کررہا ہے،کانفرنس میں افغان حکومت سیکورٹی کے حوالے سے کیے جانے والے معاہدوں کی تجدید کرے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More