سرکلر ریلوے اراضی واگزار کرانے کیلئے غریب آباد سے آپریشن شروع

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سرکلر ریلوے کی اراضی واگزار کرانے کیلئے غریب آباد سے آپریشن شروع ہوگیا۔ تجاوزات ہٹانے کے لیے بھاری مشینری کے ساتھ پولیس بھی پہنچ گئی ، جب کہ آپریشن کے خلاف علاقہ مکینوں کے احتجاج سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ادھر گزشتہ روز غربی ودیگر اضلاع میں تجاوزات کیخلاف آپریشن میں 35 دکانیں مسمار کردی گئیں ۔تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر پہلے مرحلے پر عزیز آباد کے علاقے غریب آباد سے گزرنے والے ریلوے ٹریک اور اطراف میں قائم تجاوزات اور فرنیچر مارکیٹ کے خاتمے کے لیے انتظامی افسران بھاری مشینری کے ہمراہ غریب آباد بلوچ ہوٹل پر پہنچ گئے ،جس کو دیکھ کر دکاندار اور ان کے اہلخانہ سراپا احتجاج بن گئے ،تاہم پولیس نے مظاہرین کو منتشر کر کے بھاری مشینری سے تجاوزات کو مسمار کرنا شروع کردیا ،انتظامیہ کا کہنا تھا کہ آپریشن کے پہلے مرحلے میں غریب آباد فرنیچر مارکیٹ کو ہٹا کر ریلوے ٹریک کلیئر کیا جائے گا،غریب آباد کے بعد گلبرگ اورلیاقت آباد میں ریلوے ٹریک سے تجاوزات ختم کی جائیں گی ، کراچی سرکلر ریلوے کے 43 کلومیٹر طویل راستے کے اطراف لگ بھگ 5 ہزار سے زائد مکانات اور بلند و بالا عمارتیں قائم ہیں، کمشنر کراچی افتخار شلوانی کے مطابق ریلوے کی کل 580 ایکڑ اراضی پر لوگوں نے قبضہ کیا ہوا ہے جسے چھڑانا ہے،دوسری جانب انتظامیہ نے بھاری مشینری کی مدد سے فرنیچر مارکیٹ کو گرانا شروع کیا تو مظاہرین سڑکوں پر آگئے ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ گھر گرانے کے ساتھ کاروبار بھی ختم کیا جارہا ہے جبکہ اگر کارروائی کرنی تھی تو پہلے متبادل جگہ فراہم کی جاتی ۔انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کارروائی سے قبل نوٹس دیا تھا اور کہا تھا کہ تجاوزات خود ختم کردی جائیں اور تمام سامان بھی ہٹا لیا جائے ۔دوسری جانب احتجاج کے باعث لیاقت آباد حسن اسکوائرسمیت اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہا ۔سیکڑوں گاڑیاں گھنٹوں پھنسی رہیں۔دریں اثنا منگل کو غربی ، ضلع کورنگی اور دیگر اضلاع میں آپریشن جاری رہا ۔بلدیہ عظمیٰ کی انسداد تجاوزات ٹیم نے پاک کالونی میں فٹ پاتھ قائم 35دکانیں مسمار کردیں جبکہ ملیر سعود آباد میں کارروائی کے دوران فٹ پاتھ پر بنی دیواریں اور دیگر تعمیرات منہدم کردی گئیں، اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر اور علاقہ پولیس بھی موجود تھی جبکہ انسداد تجاوزات کی کارروائی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر معین غوری،ڈائریکٹر مسرت علی خان، ڈپٹی ڈائریکٹر خالد اور دیگر عملے نے حصہ لیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More