انہیں ہوش میں آنے میں مزید 3 سے 4 گھنٹے لگیں گے۔فائل فوٹو
انہیں ہوش میں آنے میں مزید 3 سے 4 گھنٹے لگیں گے۔فائل فوٹو

کیا نااہلی کےبعدنوازشریف کو وزیراعظم کہناچاہیئے تھا،عدالت کا شاہدخاقان سےاستفسار

لاہورہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 57 سے نااہلی کے فیصلے کے خلاف دائراپیل پر ریمارکس دیئے ہیں کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل کیا تو آپ نے پھر بھی کہا کہ میرا وزیراعظم نوازشریف ہی ہے، کیا آپ کو ایسا کہنا چاہیئے تھا۔

لاہورہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی این اے 57 سے نااہلی کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایپلٹ ٹربیونل کے پاس کسی کو تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں، ریٹرننگ آفیسر کے سامنے اعتراض اٹھایا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے اثاثے چھپائے جبکہ آر او کے سامنے شاہد خاقان کے آرٹیکل 62،63 پر پورا نہ اترنے کا اعتراض بھی اٹھایا گیا۔