بھارتی دراندازی کی کوشش پر سیاسی قیادت کا شدید ردعمل

بھارتی فضائیہ کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر پاک فوج کے بعد سیاسی قیادت نے بھی بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم فاروق حیدر نے بھی بھارتی جنگی طیاروں کی ایل او سی کراس کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم تیار ہیں، جس طرح پاک فضائیہ نے بھارتی طیاروں کو بھگایا وہ قابل داد ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کیلیے جنگی جنون کو ہوا دے رہا ہے۔

سابق صدر آصف زرداری نے بھی بھارتی طیاروں کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہماری پرامن پالیسی کو کمزوری نہ سمجھے، قوم کا ہرفرد افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی امن پسندی اور تحمل مزاجی کو کمزوری سمجھنا بھارت کی سنگین غلطی ثابت ہوگی، مادر وطن کے تحفظ کی خاطرخون بہانے محاذ جنگ پر جانے کے لیے تیار ہوں، بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے اور جنوبی ایشیا کے امن کو اپنے ہاتھوں سے آگ میں نہ دھکیلے۔

سینیٹر شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ بھارت نے جو طبل جنگ بجایا ہے پاکستان کی مسلح افواج اس کے لیے بالکل تیار ہیں اور بھارت کی جارحیت کا بھرپور اور فوری طور پر جواب دیں گے۔شیریں رحمان نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ موجودہ صورتحال میں پارلیمان کا فوری طور پر مشترکہ اجلاس بلائے، دنیا کو پیغام دیا جائے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان اس کے لیے بالکل تیار ہے۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کی افواج دنیا کی بہترین فوج ہیں، اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاک فوج اس کا منہ توڑ جواب دے گی۔مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے، ہم پرامن ملک ہیں اور خطے میں امن چاہتے ہیں، ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ پاکستانی شاہینوں نے دشمن کوہمیشہ کی طر ح منہ توڑ جواب دیا ہے، اقوام متحد ہ کو بھارتی ایئر فورس کی جانب سے دراندازی کی کوششوں کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔