بیماری پرسیاست نہ کی جائے۔فائل فوٹو
بیماری پرسیاست نہ کی جائے۔فائل فوٹو

زینب الرٹ بل سینیٹ سے بھی کثرت رائے سے منظور

سینیٹ میں زینب الرٹ بل کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا۔

بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت اورعمرقید کی سزا ہو گی ،زیادہ سے زیادہ 14 سال اور کم سے کم سزا 7 سال ہو گی ۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد اور سینیٹر سراج الحق نے بل کی مخالفت کی ۔ سراج الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں 3ہزاربچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی، اس بل میں دفعہ 201اور302 کو شامل کیا جائے، قتل کی سزاتو پہلے ہی قصاص ہے، آپ نے بچوں کے قتل کی سزا کو صرف جیل تک محدود کردیا ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ زینب الرٹ بل کو ابھی پاس کرلیں، ترامیم بعد میں شامل کردیں۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ بل میں سزائے موت کی سیکشن شامل نہیں کی گئی، بل میں قصاص سے متعلق سیکشن کوشامل کیا جائے، قصاص کودبائو کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بل کے حوالے سے ترامیم آپ سینیٹ سیکریٹریٹ میں دیتے۔

شفقت محمود نے کہا کہ بل کو پاس کردیں، ترامیم بعد میں شامل کردیں،بل پہلے قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ کمیٹی میں زیرغوررہا،بہت سی باتیں کی جارہی ہیں جن میں وزن بھی ہے۔